نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کیس : ڈی جی سی اے اے کی تقرری کالعدم قرار

Supreme Court

Supreme Court

اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کی تعمیر میں تاخیر کے کیس کا فیصلہ سنادیا، ڈی جی سول ایوی ایشن خالد چوہدری کی تقرری کالعدم قرار دے دی گئی۔ سپریم کورٹ میں تین رکنی بینچ نے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کی تعمیر میں تاخیرکے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ڈی جی سول ایوی ایشن خالد چوہدری کا تقرر کالعدم قرار دے دیا۔

چیف جسٹس کہتے ہیں کہ ڈی جی سی اے اے کی تقرری قانون کے خلاف کی گئی۔ اس سے قبل سماعت کے دوران سیکریٹری سول ایوی ایشن نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ نیو اسلام آباد ایئر پورٹ کا منصوبہ سرے سے ہی غلط تھا، مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا معاملہ ایف آئی اے کو سونپ دیا ہے، جس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ منصوبے کی لاگت 13 ارب سے بڑھ کر 82 ارب روپے ہوگئی۔

ذمہ دارحکومت ہے۔ سیکریٹری سول ایوی ایشن محمد علی گردیزی نے کہا کہ نیو ایئرپورٹ والے مقام پر پانی ہے نہ بجلی اورنہ ہی سڑک۔ کیس کی سماعت کرنے والے بینچ میں چیف جسٹس افتخار چوہدری، جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس شیخ عظمت سعید شامل تھے۔