اسلا م آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ نیو اسلام آباد ایئر پورٹ کے معاملات جیسے ہیں ویسے ہی چلتے رہیں اور شفافیت نہ ہو۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے نیو اسلام آباد ائیر پورٹ کیس کی سماعت کی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور نے کہا کہ یہ قومی مفاد کا منصوبہ ہے، کام کرنے والی کمپنیوں کو نہ روکا جائے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا کہ منصوے کی لاگت 26 ارب سے بڑھ کر 73 ارب تک پہنچ چکی ہے، حکومت کو معاملہ ایف آئی اے کے سپرد کر دینا چاہیے تھا، جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ ڈی جی سول ایوی ایشن کی تقرری بھی قانون کے مطابق نہیں ہوئی، حکومت کی طرف سے معاملے میں سنجیدگی نظر نہیں آ رہی، عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ وفاق کا موقف لے کر آگاہ کریں، مزید سماعت 2 ستمبر کو ہو گی۔