واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی ریاست نیوجرسی کی سینٹ نے بھارت میں سکھوں کی نسل کشی کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق نیوجرسی کی سینٹ نے 1984 کے فسادات کو سکھوں کی نسل کشی قرار دیا۔ بھارت میں سکھوں کی نسل کشی کے خلاف قرارداد اتفاق رائے سے منظورکی گئی۔
قرارداد سینٹراسٹیفن ایم سوینی نے جنوری 2022 میں پیش کی تھی جس میں 1984 میں سکھوں کے خلاف تشدد کونسل کشی قراردیا گیا تھا۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ 1984 میں بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد نئی دہلی اور 20 سے زیادہ ریاستوں میں سکھوں کو باقاعدہ منصوبہ بندی کرکے نشانہ بنایا گیا۔بھارتی حکومت اورسیکورٹی اہلکاربھی نسل کشی میں شامل تھے۔انہوں نے سکھوں کے قتل عام کوروکنے کی کوئی کوشش نہیں کی۔
قرارداد کے مطابق 3 دن تک جاری رہنے والی سکھوں کی نسل کشی میں 30,000 سکھوں کو قتل کیا گیا۔ کچھ کو گھروں میں بند کرکے زندہ جلا دیا گیا تھا۔
2015 میں امریکی ریاست کیلی فورنیا کی اسمبلی نے قرارداد منظورکی تھی جس میں سکھوں کی نسل کشی اورقتل عام کوتسلیم کیا گیا تھا۔