اسلام آباد (جیوڈیسک) آئندہ پانچ سال کیلئے نئی قومی توانائی پالیسی کی آج منظوری دیئے جانیکا امکان ہے۔پالیسی کے تحت 2017 تک لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا، بجلی چوروں کو 1 سال سے 7 سال تک سزا اور 10 لاکھ سے ایک کروڑ روپے جرمانہ ہو گا۔ منظوری وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے مشترکا مفادات کونسل کے اجلاس میں دی جائے گی۔
اجلاس میں چاروں صوبائی وزرا اعلی اور دیگر ارکان شریک ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزارت پانی وبجلی نے نئی قومی توانائی پالیسی 18-2013 کا مسودہ مشترکا مفادات کونسل کو بھجوا دیا ہے جس کی منظوری آج ہی متوقع ہے۔ پالیسی کے تحت 2018 تک اضافی بجلی پیدا کی جائے گی۔
آئندہ 5 سالوں میں بجلی کے شعبے میں دی جانے والی سبسڈی کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے گا۔پالیسی کے تحت پیداوار اور تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کی جائے گی اور بجلی کی پیداوار ی لاگت کو کم کر کے سنگل ڈجٹ میں لایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق بجلی چوروں کے علاوہ تنصیبات کو نقصان پہنچانے والوں کیلئے بھی بھاری سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق نئی پالیسی میں بجلی چوری روکنے کیلئے یوٹیلٹی کورٹس کے قیام کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ ان عدالتوں کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جا سکے گا۔لیگل فریم ورک کے مسودے میں کہا گیا کہ کہ صرف گزشتہ مالی سال کے دوران 15 ارب یونٹ بجلی چوری ہوئی، جس سے ملکی معیشت کو 90 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ ذرائع کے مطابق نئی پالیسی کے تحت ماہانہ 200 یونٹ سے زائد استعمال کرنیوالے صارفین کیلئے بجلی کے نرخوں میں اضافے کا بھی امکان ہے۔