پشاور (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان وی آئی کلچر پر کڑی تنقید کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے آج پورے جاہ و جلال کے ساتھ لش پش گاڑیوں کے قافلے میں پشاور پہنچے۔
عمران خان جب اسلام آباد سے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور پہنچے تو ہوٹر بجاتی درجنوں گاڑیوں کی لمبی قطار ان کی اپنی باتوں کی نفی کرتی رہی۔ لگتا ہے نئے پاکستان کے دعوے دار بھی پرانے پاکستان کے اثر سے باہر نہیں نکل پا رہے۔
کراچی میں جب سینیٹر رحمان ملک اور رکن قومی اسمبلی کو طیارے سے اتارا گیا تو کپتان نے مسافروں کے اس اقدام کو تبدیل ہوتا پاکستان قرار دیا تھا۔ پاکستان میں صدر اور وزیراعظم سے لے کر وزرائے اعلیٰ اور وزیروں تک سرکاری پروٹوکول کی روایت عام ہے۔
پاکستان میں وی آئی پی کلچر کا خاتمہ سب چاہتے ہیں لیکن خان صاحب شاید بھول گئے کہ وی آئی کلچر پر صرف تنقید کافی نہیں، اسے پہلے خود چھوڑنا ہوگا۔ اس سے قبل کپتان کی ہیلی کاپٹر اور طیارے میں آمدورفت پر انگلیاں اٹھتی رہتی ہیں۔