نئے پاکستان کی نہیں موجودہ پاکستان کو بچانے کی ضرورت ہے : امیر پٹی

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان اللہ کی ایک ایسی نعمت ہے جس کی حفاظت ہم سب کا فریضہ ہے اسلئے کسی نئے پاکستان کی تشکیل کی بجائے موجودہ پاکستان کو پر امن ‘ محفوظ ‘ مستحکم ‘ خوشحال ‘ ترقی یافتہ اور فلاحی ریاست بنانے کی جدوجہد میں عمران خان ‘ طاہرالقادری ‘ سراج الحق‘ پرویز مشرف ‘تحریک انصاف ‘ پاکستان عوامی تحریک ‘ جماعت اسلامی ‘ آل پاکستان مسلم لیگ‘ متحدہ قومی موومنٹ ‘ فنکشنل لیگ اور دیگر سیاسی ‘ جمہوری ‘ مذہبی ‘ سماجی‘ عوامی قوتیںاور قوم پرست جماعتیں یکجا متحد ومنظم ہوکرتنظیم محب وطن روشن پاکستان کا ساتھ دیں تو یقینا تنظیم محب وطن روشن پاکستان کے منشور کے مطابق پاکستان کو ایک ایسی اسلامی ‘ عوامی اور فلاحی ریاست بنایا جاسکتا ہے جہاں امن ‘ اخوت ‘ انصاف ‘ مساوات کا معاشرہ قائم ہو اور معاشرے کے ہر فرد کو بلاتخصیص مذہب ‘ مسلک ‘ زبان ‘ برادری ‘ رنگ ‘ نسل اور صنف یکساں حقوق کی آئینی ضمانت ‘ حقوق کا مکمل تحفظ اور یقینی انصاف کا حصول ممکن ہو۔

تنظیم محب وطن روشن پاکستان کے چیئرمین امیر علی پٹی والا نے تمام حکومت و اپوزیشن سمیت تمام سیاسی ‘ مذہبی ‘سماجی قیادتوں اور جماعتوں کو تنظیم محب وطن روشن پاکستان کے منشور کے مطالعہ کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا منشور ایسا قابل عمل فارمولہ ہے جس پر عملدرآمد سے نہ صرف بد امنی ‘ دہشتگردی ‘ کرپشن ‘استحصال ‘ نا انصافی ‘ تعصب ‘ لسانیت ‘ مسائل اور بحرانوں کا خاتمہ ممکن ہے۔

بلکہ اس فارمولے کے تحت مقامی خود مختاری کے نفاذ کے ذریعے نہ صرف پاکستان کے ہر خطے کے ہر شہری کو روزگار‘ تعلیم‘ علاج ‘ چادر و چاردیواری کے تحفظ ‘ امن و سلامتی اور گھر کی دہلیز پر تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی ممکن ہے بلکہ پاکستان کو بھی مضبوط و مستحکم ‘معاشی و دفاعی طور پر خود مختار اور آئیڈیل فلاحی ریاست بنایا جاسکتا ہے اسلئے ہمارے منشور کا مطالعہ ہر محب وطن پاکستانی پر فرض اور اس پر عملدرآمد میں اپنے کردار کی ادائیگی ایک ایسا قرض ہے جسے ادا کرکے پاکستان کے عوام اپنا اور اپنی نسلوں کا مستقبل محفوظ بنا سکتے ہیں۔