تحریر : غلام مرتضیٰ باجوہ پنجاب کے 16اضلاع میں سیلاب متاثرین کو دوسرے مرحلے میں ان کی فصلوں اور گھروں کے نقصانات کے ازالے کے ساتھ ذریعہ معاش متاثر ہونے کے حوالے سے مالی امداد کی تقسیم کا عمل شفاف طریقے سے جاری ہے اور خادم پنجاب امدادی پیکیج کے تحت مجموعی طور پر سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے 16ارب روپے سے زائدکا تاریخی پیکیج دیا گیا ہے۔ دھرنا دینے والوں نے سیلاب کے دوران اپنے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کو فراموش کر کے بدترین بے حسی کا مظاہرہ کیا جبکہ دھرنا دینے والوں کی ملک دشمنی کی وجہ سے چینی صدر کا دورہ اسلام آباد ملتوی ہوا۔ دھرنا دینے والوں نے کسی دشمن سے بڑھ کر ملک و قوم کے ساتھ دشمنی کی ہے جس پر 18کروڑ عوام ان کا یہ جرم کبھی معاف نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے گذشتہ روز سپورٹس کمپلیکس ملتان میں ادائیگی سینٹر کے دورے کے بعد سیلاب متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے ملتان میں کئی ترقیاتی منصوبوں کا اعلان بھی کیا۔ پنجاب حکومت نے قلیل مدت میں سیلاب متاثرین میں امدادی رقم تقسیم کرکے ایک انقلاب برپا کیا ہے۔ دوسرے مرحلے میں شفاف سروے کی بنیاد پر متاثرین میں مالی امداد تقسیم کی جارہی ہے۔ سیلاب کے دوران جن کے گھر مکمل طورپر تباہ ہوئے ہیں انہیں مجموعی طور پر 80 ہزار روپے فی گھر کے حساب سے امداد دی جارہی ہے جبکہ جزوی طور پر متاثر ہونے والے مکانات کے مالکان کو مجموعی طورپر 40ہزار روپے فی کس کے حساب سے مالی امداد دی جارہی ہے۔ پنجاب حکومت 2ارب روپے سے زائد کی خطیر رقم سے گھروں کو پہنچنے والے نقصانات کے ازالے کے لئے 25،25 ہزار روپے کی پہلی قسط کی ادائیگی عید سے قبل مکمل کر چکی ہے۔ دوسرے مرحلے میں ساڑھے بارہ ایکڑ تک کے کاشتکاروں کو ان کی فصلوں کے نقصانات کا معاوضہ 10ہزار روپے فی ایکڑ کے حساب سے دیا جارہا ہے۔ اسی طرح محنت مزدوری کرنے والے متاثرین کو 10ہزار روپے فی خاندان کے حساب سے امداد دی جارہی ہے۔ ملک کی تاریخ میں پہلے کبھی کسی بھی آفت کے متاثرین کو اتنی بڑی رقم اتنے کم وقت میں نہیں تقسیم کی گئی، بلاشبہ اس کا کریڈٹ پنجاب حکومت اور وزیراعظم محمد نوازشریف کو جاتا ہے۔
وزیراعظم نواز شریف کا دورہ چین انتہائی کامیاب رہا ہے اورچین کی قیادت نے وزیراعظم محمد نواشریف کی لیڈرشپ پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے کئے ہیں۔ بلاشبہ یہ چین کی پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت اور تاریخی دوستی کا ٹھوس ثبوت ہے لیکن دوسری طرف دھرنا دینے والوں نے معیشت کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی۔ دھرنا دینے والوں کی وجہ سے چین کے صدر کا دورہ ملتوی ہوا۔دھرنادینے والوں کوعام آدمی کی تکالیف اور مشکلات کاکوئی احساس نہیں ،یہ خود تو بنی گالہ کے سینکڑوں ایکڑ محل اورکینیڈا کے پر فضا ماحول میں رہتے ہیں جبکہ اشرافیہ بھی اپنے بنگلوں میں سکون کی زندگی گزارتی ہے لیکن عام آدمی کو جب بجلی نہ ملے تو اس کی حالت کیا ہوتی ہے اس کا احساس ان کو نہیں۔ عمران خان صاحب آپ کنٹینر پر کھڑے ہو کر مسلسل سفید جھوٹ بول رہے ہیں۔ چین کے ساتھ طے پانے والے منصوبوں میںکوئی قرضہ شامل نہیں یہ سب سرمایہ کاری ہے۔ ہماری تمام کاوشیں عام آدمی کی زندگی میں بہتری لانے اور اسے بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے ہیں۔چین کی قیادت نے پاکستان پر جس بھر پور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اربوں ڈالرکی سرمایہ کاری کے معاہدے کیے ہیں، اب فرض ہے کہ چین کی قیادت کو بارآورکرائیں کہ پاکستانی ترقی اور خوشحالی کے سفر میں چین کے ساتھ ملکرآگے بڑھیں گے۔ ایک انتہاء پسند تنظیم کی جانب سے وال چاکنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور پولیس وال چاکنگ کرنیوالوں پر کڑی نظر رکھیںاور ایسے عناصر کو فی الفور گرفتار کر کے ان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
Imran Khan
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کہتے ہیں کہ پاکستان میں کرپشن مافیا نے تمام وسائل پر قبضہ کر رکھا ہے، نیا پاکستان ضرور بنے گا، فیصلہ کرلیا، نوازشریف بھی رہیں گے اور دھاندلی کی تحقیقات بھی ہوں گی، انصاف نہ ملنے تک دھرنا جاری رہے گا، دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبر پی کے میں پہلی مرتبہ معدنی پالیسی بنائی گئی، صوبے میں عالمی کمپنیوں کو لے کر آرہے ہیں ایک سال میں3سے5ارب کی سرمایہ کاری آئے گی۔ وزیراعظم بیرون ملک دورہ کیا کرنے جاتے ہیں، سرمایہ کاری کے نام پر عوام کو بے وقوف نہیں بنا سکتے۔ غریب عورت کا 29ہزار بل آیا تو اس نے خودکشی کرلی، بل ادا نہ کرنے پر غریبوں کے کنکشن کاٹ دئیے جاتے ہیں، ایوان صدر و وزیراعظم ہاؤس کے بل ادا نہ کرنے پر کنکشن نہیں کاٹے جاتے۔ عاصمہ جہانگیر امریکہ سے این او سی لئے بغیر بات نہیں کرسکتی، عاصمہ جہانگیر نے ڈرون حملہ پر بھی کبھی بات نہیں کی۔ عاصمہ جہانگیر امریکہ سے اجازت لے کر انسانی حقوق کی بات کرتی ہیں۔ عاصمہ جہانگیر بھارت گئیں لیکن کشمیریوں کے انسانی حقوق کی بات نہیں کی۔ یہ لوگ دھرنے میں خواتین کے رقص پر اعتراض کرتے ہیں لیکن بھارت میں بھنگڑے ڈالتے ہیں۔ لگتا ہے کہ مولانا فضل الرحمن اور عاصمہ جہانگیر کی دوستی ہوگئی ہے۔میاں صاحب جب تک ادارے ٹھیک نہیں ہوں گے سرمایہ کاری نہیں ہوگی۔ اسحاق ڈار اتنا جھوٹ بولتے ہیں، میں ان کا کیا جواب دوں۔ مذاکراتی ٹیم نے خود جنرل راحیل کوکہا آپ مذاکراتی ٹیم میں بیٹھیں، فیصلہ کرلیا نواز شریف وزیراعظم بھی رہیں اور تحقیقات بھی ہوں۔
سینیٹر زاہد خان نے کہا ہے عمران خان کی عاصمہ جہانگیر سے متعلق بات شرمناک ہے۔ عاصمہ جہانگیر معزز خاتون ہیں جنہوں نے آمروں کیخلاف بات کی۔ عمران نے خاتون سے متعلق نازیبا الفاظ استعمال کئے۔ جسٹس (ر) طارق پرویز نے کہا ہے کہ دھرنے والوں سے کسی کی عزت محفوظ نہیں ہے سینئر تجزیہ کار عارف نظامی نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ خاندان نے عمران خان کی شادی کیلئے لڑکی پسند کرلی ہے اور جلد شادی بھی متوقع ہے۔ لڑکی کی عمر 44 سال ہے اور بنوں کی رہنے والی ہے اور عمران خان کے خاندان کے افراد نے اسے شادی کیلئے پسند کرکے مکمل رضامندی کا اظہار کردیا ہے۔
مبصرین اور میڈیا پر ہونے والے تبصروں میں کہا جارہاہے کہ عمران خان نے کراچی جلسہ میں ایم کیو ایم سمیت مختلف جماعتوں کی مدد لی مگر تحریک انصاف کے لیڈران خاص طور پر عارف علوی بار ہا یہ کہتے رہے کہ وہ جلسہ عمران خان کا شو تھا مگر کوئی نہیں جانتا کہ عمران خان نے جامعہ بنوریہ سے بھی گڑ گڑا کر مدد مانگی تھی مگر جب کام نکل گیا تو عمران خان نے اپنے سپورٹران سے ایک محفل میں کہا کہ میں کسی جامعہ بنوریہ کو نہیں جانتا اور میں نے کسی امیر معاویہ کے نظام کے نفاذ کی کوئی بات نہیں کی ۔جو بندہ احسان لے کر احسان فراموشی کرے وہ کیسے اس قوم کے ووٹ کے احسان کا صلہ واپس دے گا ؟ ۔یاد رہے ماضی میں نواز شریف عمران خان پر احسان کر کے آج تک بھگت رہا ہے۔