ترکی (جیوڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ نیا شاہرائے ریشم پروجیکٹ دہشت گردی کو نیست و نابود کردے گا۔
اپنے دورہ چین کے دوران صدر ایردوان نے بیجنگ اولمپکس مرکز کے چین قومی کنوینشن سینٹر میں منعقدہ “بیلٹ اینڈ روڈ ” نامی فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ایشیاء، یورپ، افریقہ یہاں تک کہ جنوبی امریکہ کو بھی ایک دوسرے کے ساتھ منسلک کر نے کے ہدف کے ساتھ نئے شاہرائے ریشم کے نام سے شروع کیا جانے والا یہ پروجیکٹ مستقبل پر اپنی دھاک بٹھا دے گا۔
صدر ایردوان نے کہا کہ یہ راستہ اپنی گزرگاہ کے ممالک کے انفراسٹرکچر کے منصوبوں اور تکنیکی معیاروں کو بلند کرنے، بّراعظمی پیمانے پر خاص طور پر بّری، بحری اور فضائی راستوں کے کوریڈوروں کی توسیع میں اہم کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی کامیابی اس شاہراہ کے راستے پر واقع ممالک کی تجارت میں سہولت پیدا کرے گی، کسٹم کے شعبے میں تعاون کے مواقع پیدا کرے گی اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے گی۔
صدر ایردوان نے کہا کہ شاہرائے ریشم کے فنڈ کے ساتھ گزرگاہ کے ممالک کے قومی فنڈز شامل ہونے سے منصوبے کے مالیاتی اتحاد کو تقویت ملے گی۔
اس شاہراہ کے ذریعے سیاحت، سائنس ، ٹیکنالوجی اور میڈیا کے شعبوں میں تعاون کی وجہ سے طالبعلموں اور ملازمین کے تبادلے کے ہدف تک رسائی ہو سکنے پر زور دیتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ دنیا بھر میں 60 سے زائد ممالک کا احاطہ کرنے والی نئی شاہرائے ریشم کا پروجیکٹ تقریباً 40 ملین مربع کلو میٹر علاقے پر اور عالمی آبادی کے 4.5 بلین پر مشتمل ایک نہایت اہم منصوبہ ہے اور دو طرفہ اور کثیر الجہتی تعاون کے ساتھ ہر ایک کے فائدہ حاصل کرنے کے نقطہ نظر کے ساتھ شروع کئے جانے کی وجہ سے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔
ترکی کی حیثیت سے ، پروجیکٹ کے بانیوں میں شامل ایشیاء انفراسٹرکچر بینک میں 2.6 بلین ڈالر سرمائے اور 2.48 فیصد ووٹ کے حق کے ساتھ شامل ہونے پر زور دیتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ہمارا مقصد ایسے ترقیاتی منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے مالیاتی میکانزم کو تشکیل دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ باکو۔تبلیس۔کارس ریلوے لائن منصوبہ چند ماہ میں خدمات کا آغاز کر دے گا اور اس طرح وسطی کوریڈور کا ایک اہم مرحلہ مکمل ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کسٹم چوکیوں کے درمیان تعاون کے لئے فروغ دئیے گئے کاروان سرائے پروجیکٹ کا مقصد تجارت اور خدمات کو تیز ترین شکل میں سرانجام دینا ہے، ایشیاء اور یورپ کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے والا مارمرائے پروجیکٹ، 26 اگست 2016 کو خدمات کا آغاز کرنے والا یاوز سلطان سلیم پُل، 20 اگست 2016 کو خدمات کا آغاز کرنے والی یوریشیاء ٹنل اور زیر تعمیر استنبول ائیر پورٹ اور چناق قلعے پُل ایسے منصوبے ہیں جو رسل و رسائل کی انفراسٹرکچر کے حوالے سے نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔