نئی باغی لیگ پاکستانی کرکٹ میں ہلچل نہ مچا سکی

PCB

PCB

کراچی (جیوڈیسک) نئی باغی لیگ پاکستانی کرکٹ میں ہلچل نہ مچا سکی، پی سی بی بھی اسے خطرہ سمجھنے کو تیار نہیں، اسے یقین ہے کہ اگر ایونٹ ہوا تو بھی بڑے نام اس سے دور ہی رہیں گے۔

تفصیلات کے مطابق ماضی میں جب آئی سی ایل ہوئی تو انضمام الحق اور محمد یوسف سمیت پاکستان کرکٹ کے کئی کھلاڑی اس کا حصہ بن گئے، گوکہ زیادہ تر تعداد ریٹائرڈ پلیئرز کی تھی، مگر عبدالرزاق جیسے بورڈ سے ناراض اسٹارز نے بھی باغی لیگ سے معاہدے کیے۔

اس لیگ کیلیے کھلاڑیوں کی بھرتی کا کام سابق پاکستانی کپتان معین خان نے کیا تھا، لاہور بادشاہ کے نام سے شریک ٹیم پر بعض منفی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے بھی الزامات عائد ہوئے، ایونٹ جب مالی نقصان کے سبب ختم ہوا تو دنیا بھر کے کرکٹرز کی طرح پاکستانیوں کی رقم بھی پھنس گئی۔

کئی پلیئرز اب تک واجبات کے منتظر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب اسی بھارتی کاروباری گروپ کی طرف سے دوبارہ لیگ کرانے کا اعلان ہوا تو پی سی بی اسے خطرہ نہیں سمجھ رہا، ذرائع نے بتایا کہ تاحال بورڈ نے کسی اجلاس میں اس حوالے سے کوئی تبادلہ خیال تک نہیں کیا، البتہ بعض آفیشلز غیررسمی بات چیت کے دوران اس بات پر متفق نظر آئے کہ بڑے پاکستانی کرکٹرز کے لیگ سے معاہدے کا امکان خاصا کم ہے۔

ابھی پہلے بھارت جانے والے بھی اپنے معاوضوں کو رو رہے ہیں لہذا دوبارہ کوئی ایسی غلطی نہیں کرے گا، آئی سی ایل کے وہ متاثرہ کرکٹرز جنھوں نے ممبئی کی عدالت میں مقدمہ کیا انھیں واجبات مل گئے مگر پاکستانی پلیئرزنے مشورہ ملنے پر بھی یہ قدم نہ اٹھایا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ آئی سی سی نے ابتدا میں حالیہ منصوبے پر تشویش ظاہر کی تھی، اسے لگا کہ کہیں کیری پیکر والا معاملہ پھر سے سامنے نہ آ جائے۔

مگر منتظمین نے حکام کو یقین دلایا کہ وہ ان ممالک میں جانا چاہتے ہیں جہاں کونسل کی رسائی نہیں ہے، ممکنہ طور پر ان کا ہدف امریکا جیسے ملک ہونگے، البتہ اس وضاحت کے باوجود آئی سی سی نے اپنے طور پر تحقیقات جاری رکھی ہوئی ہیں۔