سعودی عرب سعودی عرب کی وزارت صحت کے ترجمان نے کہا ہے کہ کووِڈ-19 کی نئی اقسام کا ظہور صحت سے متعلق اہداف کے حصول میں ناکامی، افراد کے ویکسین نہ لگوانے اور احتیاطی تدابیر پرعمل درآمد میں شدید ڈھیل کا نتیجہ ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کرونا وائرس کی نئی شکل بی 1.1.529 کو’’اومائیکرون‘‘کا نام دیا ہے۔اس کا سائنس دانوں نے پہلی مرتبہ 24 نومبرکو جنوبی افریقا میں سراغ لگایا تھا۔
سعودی ترجمان نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا کہ مملکت میں کووِڈ-19 کی اس نئی شکل اومائیکرون کے کسی کیس کا پتانہیں چلا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ مملکت میں اب تک کووِڈ-19 ویکسین کی چارکروڑ70 لاکھ خوراکیں لگائی جا چکی ہے اوردوکروڑ 23 لاکھ سے زیادہ افراد کو مکمل ویکسین لگائی گئی ہے۔
کووِڈ-19 کی نئی ممکنہ طورپرزیادہ متعدی قسم اومائیکرون نے دنیا بھر میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔بہت سی حکومتوں نے ان ممالک پرسفری پابندیاں عاید کردی ہیں جہاں اس وائرس کے کیسوں کی تشخیص ہوئی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) نے وزارت داخلہ کے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ سعودی عرب نے اتوار سے ملاوی، زیمبیا، مڈغاسکر، انگولا، سیشلز، موریشس اورکوموروس سے آنے اور جانے والی پروازیں معطل کردی ہیں۔یہ فیصلہ کووِڈ-19 کی نئی شکل اومائیکرون کوپھیلنے سے روکنے کے لیے حفظ ماتقدم کے طور پرکیا گیا ہے۔
ایس پی اے کی رپورٹ کے مطابق مملکت نے مذکورہ ممالک سے براہ راست یا بالواسطہ طور پرآنے والے غیر سعودیوں کا داخلہ بھی معطل کردیا ہے،ماسوائے ان لوگوں کے جو کسی دوسرے ملک میں چودہ دن کی مدت گزارچکے ہیں۔نیز ان کی صحت سعودی عرب میں داخلے سے متعلق نافذالعمل قواعدوضوابط کے مطابق ہونی چاہیے۔