اسلام آباد (جیوڈیسک) دفتر خارجہ نے نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نو منتخب امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی تقاریر میں پاک بھارت مسائل ،خاص طور پر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کرانے کا عندیہ دیا تھا۔
ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا نے نئے منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اقتدار سنبھالنے پر مبارک باددی۔ ٹرمپ نے انتخابی مہم کےدوران تقاریر میں پاک بھارت مسائل، خاص طورپر مسئلہ کشمیرپرثالثی کرانے کا عندیہ دیا تھا
ترجمان نے مزیدکہا کہ خطے میں قیام امن ، سلامتی اور اعتدال کے لیے نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پر امید ہیں۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایاکہ پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کے آٹھ میں سے چھ سفارتی اہلکار جو مختلف بھارتی انٹیلی جنس اداروں کے لیے کام کر رہے تھے ، واپس جا چکے ہیں۔بھارت پاکستان میں دہشت گردی کے لیے مالی وسائل استعمال کر رہا ہے،افغانستان میں قیام امن چاہتے ہیں ۔ حقانی نیٹ ورک پاکستان میں نہیں بلکہ افغانستان میں ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ حقانی نیٹ ورک کے آٹھ رہنما ایساف اور افغان سیکورٹی فورسز کے اپنے ہاتھوں مارے جا چکے ہیں ،ا س سے ثابت ہوتا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کہاں موجود ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، 16 سالہ کشمیری نوجوان کو زہر دیا جانا اور بعد ازاں اس کے جنازے پر بھارتی افواج کی بربریت انتہائی افسوسناک ہے۔ برطانوی وزیر اعظم کے دورہ بھارت کے دوران مقبوضہ کشمیر کا ذکر نہ کرنے پر شدید تحفظات ہیں۔