برسلز (پ۔ر) چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضاسید نے کشمیر کے مظلوم لوگ دنیا سے امن اور اپنے حقوق کی پاسداری کی امید لگائے ہوئے ہیں اور امید ہے کہ نئے سال کے دوران اقوام عالم میں کشمیریوں کے حقوق کی بات سنی جائے گی۔
نئے سال کے موقع پر اپنے ایک بیان میں انھوں نے مقبوضہ کشمیرکے عوام کے ساتھ اظہاریکجتہی کرتے ہوئے کہاکہ حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد جاری رہے گی۔ بھارت مظالم اور تشددکے ذریعے کشمیریوں کو مغلوب نہیں کرسکتا۔ انھوں نے کہاکہ گزرجانے والا سال ماضی کی طرح کشمیریوں کے لیے مصائب کا سال تھا اور اس دوران بڑی تعداد میں کشمیری بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہوئے۔ خاص طور پر گذشتہ مہینوں کے دوران مختلف واقعات میں بھارتی سیکورٹی فورسز نے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر فائرنگ کی جس سے بہت سے لوگ شہید ہوئے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی ان عظیم قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ کشمیری اپناخون دے کر تحریک آزادی کو قوت بخش رہے ہیں۔ خاص طورپر شہداء کا مشن تحریک آزادی کے منطقی انجام تک جاری رہے گا۔ کشمیری پرعزم ہیں اور ان کے حوصلے بلند ہیں۔
گزرے ہوئے سال کے دوران قربانیوں نے کشمیریوں کی منزل کو قریب تر کردیاہے اور نیاسال اس جدوجہد کے لئے امید کاسال ہوگا۔انھوں نے کہاکہ شہداء کی قربانیاں کشمیریوں کا قیمتی اثاثہ ہیں اور ان کا مشن کامیابی تک جاری رہے گا۔ کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے مزیدکہاکہ ان قربانیوں نے ہی کشمیری عوام کے حوصلے بلندکردیے تاکہ وہ حق خودارادیت کے لیے اور غیرقانونی بھارتی قبضے کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھ سکیں۔علی رضاسید نے کہاکہ ہم شہدا کی قربانیوں کو فراموش نہیں کریں گے۔شہداء کی قربانیاں گرانقدرہیں اوران قربانیوں نے تحریک آزادی کشمیرکو زندہ رکھاہواہے۔ ہم شہداکے مشن کوجاری رکھیں گے۔
انھوں نے کہاکہ بھارت جمہوریت کے لبادے میں چھپ کر کشمیریوں پر مظالم ڈھارہاہے اور ان کی تحریک آزادی کو دباناچاہتاہے لیکن یہ جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کشمیریوں کو حق خودارادیت نہیں مل جاتا اور جب تک کشمیرسے بھارت کاغاصبانہ قبضہ ختم نہیں ہوجاتا۔انھوں نے کہاکہ بھارت کشمیریوں کے جذبات کو دبانہیں سکتا۔ بھارتی کاروائیوں سے یہ تحریک اورابھر رہی ہے۔ علی رضاسیدنے حالیہ واقعات کا ذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ گزر جانے والے سال کے دوران بھی عالمی برادری خاموش تماشائی بنی رہی اور کشمیریوں پر مظالم جاری رہے۔
انھوں نے عالمی اداروں خصوصاًاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپیل کی کہ وہ کم از کم حالیہ مظالم پر بحث کریں تاکہ مقبوضہ کشمیرمیں ظلم و بربریت کو روکاجاسکے۔ انھوں نے کہاکہ اگراب اس صورتحال کو نظرانداز کیاگیاتوکہیں ایسا نہ ہوکہ پوراخطے جنگ کی لپیٹ میں آجائے۔علی رضاسید نے واضح کیاکہ مسئلہ کشمیرکا منصفانہ اور پرامن حل خطے کی خوشحالی کے لیے ضروری ہے۔ اگرخطے میں امن آجائے توعلاقے میں بھوک وافلاس ختم ہوسکتی ہے اور خوشحالی آسکتی ہے۔ مسئلہ کشمیرکا پرامن حل خطے میں امن کی ضمانت ہے۔