سال نو میں ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، حلیم عادل شیخ

inflation

inflation

کراچی : معروف سیاسی و سماجی رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سال نو میں ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، اس برس ہمیں اقتصادی اور معاشی سرگرمیوں پر توجہ دیکر غربت اور مہنگائی کا خاتمہ کرنے کی ضرورت ہے۔

دہشت گردی کے خلاف ابھی جنگ باقی ہے جس کے لیے یہ کہنا بھی مناسب ہے کہ ملک میں ابھی تک تخریب کاری اور تشدد کے خدشات موجود ہیں، ایسے میں عوام کو تحفظ دینے والی اسمبلیاں ہی عوام کی دشمن بنا جائیں تو اس ملک کی عوام کا اللہ ہی حافظ ہے ،حکمران جماعتوں کو دہشت گردی کے خلاف عسکری قیادت سے شرطیں نہیں باندھنی چاہیئے ،شرائط اور ان کے ہاتھ باندھ کر امن کی فضاء کو قائم کرنا کسی مذاق سے کم نہیں ہے۔

حکمران جماعتوں نے جہاں اپنی ناکام پالیسیوں سے عوام کو دکھ پہنچائے ہیں وہاں اپوزیشن بھی مثبت انداز میں عوام کے مسائل کو اجاگر کرنے میں ناکام رہی ہے جس کا فائدہ حکومت کی جانب سے نامناسب پالیسیوں تسلسل جاری رہا،یہ بات عیاں ہے کہ اس وقت ملک میں اندرونی اور بیرونی قرضوں کا بوجھ ہے جو ملک کی حقیقی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں رکاوٹ بن چکا ہے ۔آئی ایم ایف یا دیگر زرائع سے لیا گیا قرضہ عوام کے کسی کام کا نہیں ہے بلکہ اس سے پاکستان کی مشکلات بڑھے گی۔

کیاکوئی حکومت ایسی نہیںہے جو آئی ایم ایف کے بغیر چل سکے ؟حالانکہ ملک میں اس قدر وسائل ہیں جن کو بروئے کار لاکرپاکستان ترقی کرسکتا ہے ،انہوں نے حکومت عوام کی مدد کرنے کے لیے آگے بڑھے وگرنہ آئندہ انتخابات میں عبرت ناک شکست ان کی گزشتہ خراب حکومت کا منہ چڑاسکتی ہے ،ا نہوں نے مزید کہا کہ ملک میں جا بجا اجتماعی زیادتیوں کے واقعات کا ہونا اور انصاف کے لیے عوام کا دربدر ہونا بدترین حکمرانی کے ذمرے میں آتا ہے۔