شام پر حملے کے لئے کانگریس میں ووٹنگ جمعہ کو متوقع ہے۔ امریکی صدر باراک اوباما نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شامی حکومت پر کیمیائی ہتھیاروں کا الزام ثابت ہو چکا ہے اور شام کو اس کے کئے کی سزا ضرور دی جائیگی۔ اگر ہم نے اس معاملے میں آنکھیں بند کر لیں تو آنے والے دنوں میں کیمیائی ہتھیار دہشتگردوں کے ہاتھوں میں جانے کا خدشہ ہے۔
جو امریکا کے خلاف بھی استعمال کئے جاسکتے ہیں جس سے امریکا کی سلامتی کو خطرات ہیں۔ امریکی صدر نے شام پر حملے کے لئے ملک کے اندر لابنگ شروع کردی ہے جبکہ وزیر خارجہ ان دنوں یورپی ممالک کے دورے پر ہیں اور کوششوں میں مصروف ہیں کہ یورپی ممالک کو مجموعی طور شام پر حملے کے لئے راضی کر لیں۔
امریکی جریدے دی کرسچن سائینس مانیٹر کے مطابق شام پر حملے کے لئے امریکی کانگریس میں ووٹنگ جمعے کو متوقع ہے۔ جس میں ابتک کانگریس کے ایک سو چار ممبران شام پر حملے کے حامی نہیں ہیں۔
جبکہ مزید ایک سو بیس ارکان کا جھکا بھی حملیکی مخالفت کی طرف ہی ہے۔ ایسی صورت میں اوباما کی کوشش ہوگی کہ ووٹنگ جمعے کو نہ ہو تاکہ انہیں اپنا کیس مضبوط کرنے کے لئے مزید وقت مل جائے۔