نیو یارک (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی شہر نیو یارک میں فائرنگ کے ایک واقعے میں کم از کم چار افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اس واقعے کے تناظر میں ابھی تک کوئی بھی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
نیو یارک کے پولیس محکمے ( این وائی پی ڈی) کے تفتیش کار ڈرموٹ شیئے کے مطابق ‘ٹرپل اے پرائیوٹ اینڈ سوشل‘ نامی کلب جوئے کا ایک غیر قانونی اڈہ تھا۔ ابتدائی تفتیش سے علم ہوا ہے کہ کم از کم پندرہ فائر کیے گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ بروکلن کے علاقے میں کراؤن ہائٹس کے قریب واقع اس سوشل کلب کو ہفتے کی علی الصبح سات بجے نشانہ بنایا گیا۔ اس واقعے میں تین افراد معمولی زخمی ہیں، جن میں ایک خاتون اور دو مرد ہیں۔
ڈرموٹ شیئے کے بقول اس بارے میں ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے کہ فائرنگ کے اس واقعے کا تعلق جوا بازی کے دوران شروع ہونے والے کسی تنازعے سے ہے یا پھر یہ لوٹ مار کا کوئی واقعہ ہے۔ شیئے نے مزید کہا کہ ابھی تک دو ہتھیار قبضے میں لیے گئے ہیں اور تلاشی کے دوران اگر عمارت سے مزید ہتھیار برآمد ہوئے تو انہیں حیرت نہیں ہو گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بظاہر ایسا دکھائی نہیں دیتا کہ کسی جرائم پیشہ گروہ نے یہ کارروائی کی ہو۔
ہلاک ہونے والوں کی عمریں 32 سے 49 سال کے درمیان تھیں۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت پر رونما ہوا ہے، جب ابھی گزشتہ ماہ ہی اس شہر میں فائرنگ کے واقعات 1994ء کے بعد اپنی کم ترین سطح پر آگئے تھے۔ این وائی پی ڈی نے سن 1994 سے جرائم کے اعدادو شمار رکھنے کے لیے ‘Compsat’ نامی پروگرام شروع کیا تھا۔
امریکا میں اسلحہ رکھنے کا رواج عام ہے ۔ تاہم نیو یارک میں اسلحہ خریدنا، اسے اپنے پاس رکھنا یا اسے ساتھ لے کر باہر نکلنے کے حوالے سے قوانین انتہائی سخت ہیں۔ نیو یارک میں نئے قوانین کے اطلاق کے بعد اسلحہ فروخت کرنے والوں پر بھی لازم کیا گیا تھا کہ وہ اپنے صارف کے بارے میں چھان بین کریں۔