کرائسٹ چرچ (جیوڈیسک) ابھی ورلڈ کپ شروع ہونے میں کچھ دن باقی ہیں لیکن پاکستانی کھلاڑی جہاں پریکٹس میچوں کے دوران گراؤنڈ میں خوفزدہ نظر آرہے ہیں وہیں نوجوان کرکٹر حارث سہیل نے دعویٰ کرڈالا کہ رات کو جنوں اور بھوتوں نے آکر انہیں اتنا خوف زدہ کردیا کہ وہ ڈر کے مارے پوری رات نہ سو سکے۔
پہلا ورلڈ کپ کھیلنے والے نوجوان کرکٹر حارث سہیل کرائسٹ چرچ کے ہوٹل ریجز لیٹیمر میں اپنے دیگر ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ مقیم تھے کہ اچانک آدھی رات کو انہوں نے ہوٹل انتظامیہ کو بتایا کہ کچھ جنوں نے اس کے کمرے پر قبضہ جما لیا ہے اور اس کا بیڈ زور زور سے ہلا رہے ہیں جس سے وہ سخت خوف زدہ ہیں جس پر ٹیم کوچ وقار یونس کو جگایا گیا جنہوں نے معاملے کو سنبھالتے ہوئے حارث سہیل کو اپنے کمرے میں سلا لیا۔ حارث سہیل پر بھوتوں کا خوف کچھ اتنا طاری ہوا کہ وہ اگلے روز نیوزی لینڈ کی پریذیڈنٹ الیون کے خلاف پریکٹس میچ بھی نہ کھیل سکے۔
قومی کرکٹ ٹیم منیجر نوید اکرام چیمہ کاکہنا تھاکہ واقعے کے بعد حارث سہیل واضح طور پر خوفزدہ اور ڈرے ہوئے نظر آرہے تھے کیوں کہ حارث کو بخار تھا اور ہو سکتا ہے کہ وہ اسی بخار کی وجہ سے پریشان ہو گئے ہوں تاہم ان کا اب بھی کہنا ہے ہے کہ کسی جن نے ہی ان کے بیڈ کو زور زور سے ہلایا تھا۔ دوسری جانب ہوٹل انتظامیہ نے واقعے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا تاہم ایک اسٹاف ممبر کا کہنا تھا کہ یہ ناقابل یقین واقعہ ہے اور پاکستانی ٹیم مینجمنٹ اسے کھلاڑی کا کوئی خوفناک خواب قرار دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ ہوٹل زلزلے کی تباہی کے بعد 2011 میں دوبارہ تعمیر کیا گیا تھا لیکن واقعہ والی رات کسی زلزلے کی خبر بھی سامنے نہیں آئی ہے تاہم یہ پہلا واقعہ نہیں جب کسی بین الاقوامی کھلاڑی نے نیوزی لینڈ میں قیام کے دوران جنوں کے بسیروں کا ذکر کیا ہو۔ آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کے شین واٹسن سمیت کئی کھلاڑیوں نے 2005 میں اپنے دورے کے دوران لیملے کیسل ہوٹل میں قیام کے دوران اپنے کمروں میں بھوتوں کی شکایت کی تھی۔