نیویارک (جیوڈیسک) نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ، نیویارک اور نیو جرسی میں طلبا نے مظاہرہ کیا ۔ دوسری جانب مین ہٹن میں واقع ٹرمپ ٹاور کی سیکورٹی بڑھانے سے لوگ پریشان ہونے لگے ۔ آٹھ نومبر کو امریکا کے صدارتی انتخابات میں غیر متوقع کامیابی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے تھمنے میں ہی نہیں آ رہے۔
نیویارک سٹی کی کولمبیا یونیورسٹی اور نیو جرسی کی رجرز یونیورسٹی کے سیکڑوں طلبا کلاسوں کا بائیکاٹ کر کے سڑکوں پر آ گئے ۔ ان کا مطالبہ تھا کہ ان کی یونیورسٹیوں کو مقدس مقامات قرار دیا جائے کیونکہ وہاں درجنوں غیرملکی طلبا پڑھتے ہیں ۔ امریکا کے چالیس شہروں میں تعلیمی اداروں کو مقدس مقامات قرار دینے کی تحریک چل رہی ہے تاکہ تارکین وطن طلبا کو تحفظ دیا جائے۔
نومنتخب صدر ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں غیرقانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا ، ادھر نیویارک کے مرکزی علاقے مین ہٹن کے باسی اور آنے جانے والے مشکل میں آ گئے ہیں۔
نومنتخب صدر کے کاروباری مرکز ٹرمپ ٹاور کے گرد سخت سیکورٹی انتظامات کے باعث رکاوٹوں اور پولیس کی اضافی نفری کی تعیناتی سے لوگ پریشان ہونے لگے ہیں۔