لاہور (جیوڈیسک) پاکستان کی پہلی ویمن کبڈی ٹیم نے اپنے پہلے ہی بین الاقوامی کبڈی ٹورنامنٹ میں چوتھی پوزیشن حاصل کر کے ثابت کر دیا کہ پاکستانی خواتین میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، کھلاڑی خواتین کے گھروالوں کی خوشی کا بھی ٹھکانہ نہیں۔
کبڈی کبڈی کہتی پاکستان کے صوبہ پنجاب کی بلند ہمت بیٹیاں پہلی بار میدان میں اتریں، تو سر زمین تھی بھارت کی اور میچ تھا ڈنمارک کی گوریوں سے، ہاتھوں میں ہاتھ، جپھے بھی اور قینچیاں بھی، پھرتیاں اور طرح طرح کے داو پیچ، تماشائیوں میں بھی بھر پور جوش، مقابلہ تو جیت گئیں۔
گوریاں مگر صرف ایک پوائنٹ سے، پاکستانی لڑکیوں کا پہلا پہلا کبڈی میچ اور وہ بھی انٹرنیشنل، کارکردگی پر والدین ہی نہیں پوری قوم خوش۔ پاکستان کبڈی ٹیم کی کپتان مدیحہ لطیف کے والدین کہتے ہیں، ان کی بیٹی اتھلیٹ ہے، مگر چند روز کی پریکٹس سے کبڈی میں بھی بھر پور صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔
ٹیم کے کوچ عقیل بٹ کا کہنا ہے کہ کبڈی ٹیم پہلی بار تیار کی گئی، صرف ایک ماہ کی تربیت دے کر ٹورنامنٹ کیلئے بھیجا گیا۔ پاکستان خواتین کی پہلی کبڈی ٹیم نے پہلے بین الاقوامی مقابلے میں نمایاں پوزیشن حاصل کر کے ثابت کر دیا کہ حکومت ان کھلاڑی خواتین کی حوصلہ افزائی کرے تو وہ کبڈی میں بھی مخالف ٹیموں کو چت کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہیں۔