کروڑ لعل عیسن کی خبریں 2/11/2013

ڈرون حملے ہماری سلامتی کے خلاف ہیں۔ فیض الحسن
کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار ) ڈرون حملے ہماری سلامتی کے خلاف ہیں۔ اسلام اور پاکستان دشمن عناصر اپنے ایجنٹوں کے ذریعے حالات خراب کرنے پر تُلے ہوئے ہیں۔ اتحاد بین المسلمین کیلئے بین المذاہب ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ محرم الحرم انتہائی عقیدت و احترام سے منانے کیلئے تمام مسالک کے لوگ آپس میں بھائی چارہ ، مذہبی ہم آہنگی کا مظاہرہ کریں۔ ان خیالات کا اظہار MNA صاحبزادہ فیض الحسن نے گزشتہ روز ضلعی افسران اور ممبران امن کمیٹی سے ملاقات کے بعد جاری کردہ بیان میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام تمام مسلمانوں کیلئے ہکساں ہے۔ اس موقع پر عذاداروں ، مجالس اور جلوس کی جگہوں پر ٹی ایم ایز پوری طرح سہولتیں فراہم کریں اور ضلع انتظامیہ سکیورٹی کے مزید انتظامات کرتے ہوئے تحفظ کو یقینی بنائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈرون حملے ہماری سلامتی کے خلاف ہیں اور اسلام دشمن قوتیں مملکت پاکستان میں اپنے ایجنٹوں کے ذریعے ہشتگردی کروا کر حالات خراب کرنا چاہتیں ہیں ۔جس پر ہم سب کو یکجہتی اور بھائی چارے کی فضاء قائم کرنی ہو گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صاحبزادہ فیض الحسن نے اسلام آباد میں وفاقی سیکریٹری واپڈا اور چیف ایگزیکٹو واپڈا سے ملاقات
کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار ) MNA صاحبزادہ فیض الحسن نے بتایا کہ چند روز قبل انہوں نے اسلام آباد میں سیکریٹری واپڈا اور چیف ایگزیکٹو سے ملاقات میں ضلع لیہ خصوصاً کروڑ لعل عیسن میں رات کے وقت تین گھنٹے کی مسلسل لوڈ شیڈنگ کے شیڈول میں تبدیلی کا کہا ہے جس پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے ۔ گزشتہ دنوں شہریوں کے ایک وفد جس میں انجمن تاجران کی سنٹرل کمیٹی کے رکن طارق پہاڑ ، حاجی عامر خلیل ، میاں سیف اﷲ ، ملک علی سفیان ، رانا طارق ، خالد محمود ، طاہر خلیل ، محمد شاہد ، رانا اشفاق ، عبدالحمید گھلو ، حاجی غلام فاروق و دیگر شامل تھے MNA صاحبزادہ فیض الحسن سے ملاقات میں کروڑ شہر میں رات کے وقت تین گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کو ختم کروانے کا مطالبہ کیا تھا ۔ جس پر صاحبزادہ فیض الحسن نے یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ جلد اعلیٰ حکام سے ملکر شیڈول تبدیل کروا دیں گے ۔ صاحبزادہ فیض الحسن نے اسلام آباد میں وفاقی سیکریٹری واپڈا اور چیف ایگزیکٹو واپڈا سے ملاقات کے بعد لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل کروا دیا ۔ جس پر کروڑ کے شہری ان کے بے حد مشکور ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حکیم اﷲ محسود کی ڈران حملے میں ہلاکت، ملک بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ
کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار ) حکیم اﷲ محسود کی ڈران حملے میں ہلاکت، ملک بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ ، ضلع لیہ میں سکیورٹی فورسز پہنچ گئیں ۔ گزشتہ روز DCO آفس لیہ میں فوج کے اعلیٰ افسران DCO,DPO سمیت سیکیورٹی اداروں کے سربراہان کی محرام الحرمام میں سکیورٹی انتظامات کو بہتر بنانے کیلئے اعلیٰ سطحی اجلاس ، تفصیل کے مطابق ضلع لیہ میں 133 جلوسوں ، 1778 مجالس ، 832 مساجد ، امام بارگاہوں اور اقلیتی عبادت گاہوں کیلئے پولیس کے جوانوں کے ہمراہ فوج بھی حفاظت پر معمور ہو گی جس کیلئے فوج کے دستے ضلع لیہ پہنچ گئے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار ) SHO تھانہ کروڑ پسند نا پسند کی بنیاد پر امن کمیٹی کے ممبران کو دعوت نامہ جاری کرنے لگے ۔ ممبران امن کمیٹی کا احتجاج DPO لیہ سے اصلاح احوال کا مطالبہ ۔ تفصیل کے مطابق SHO تھانہ کروڑ ربنواز خان نے امن کمیٹی کے اجلاسوںمیں من پسند افراد کو بلانا شروع کر دیا جبکہ گزشتہ 16 سال سے امن کمیٹی کے ممبران کو ممبر ہونے کے باوجود اطلاع نامے جاری نہیں کئیے جا رہے ۔ جس سے ان کی جانب داری عیاں ہے۔ DPO لیہ فی الفور نوٹس لیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محرم الحرام یں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئیے جا رہے ہیں
کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار ) DPO لیہ غازی صلاح الدین نے بتایا کہ ضلع لیہ میں محرم الحرام میں دس انسپکٹر ، 74 سب انسپکٹر ، 142 اسسٹنٹ سب انسپکٹر ، 88 ہیڈ کانسٹیبل ، 1107 کانسٹیبل ، 199 قومی رضاکار ، سپیشل پولیس کے 300 افراد سمیت 1920 ضلع بھر میں ڈیوٹی سر انجام دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن و استحکام کیلئے تمام مسالک کے لوگوں کو اتحاد بین المسلمین کا ثبوت دیتے ہوئے یکجہتی اور بھائی کو فروغ دینا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام یں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئیے جا رہے ہیں ۔ تاہم جلوسوں اور مجالس میں اپنی مدد آپ کے تحت سکیورٹی کے انتظامات بھی کئیے جائیں اور دہشتگردوں اور شرپسندوں پر کڑی نظر رکھی جائے ۔ شہری کسی بھی اجنبی شخص کو بغیر تصدیق کے کرایہ پر مکان نہ دیں اور نہ ہی اپنے پاس ٹھیرائیں ۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلہ میں انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کریں ۔ یہ بات انہوں نے مرکزی انجمن تاجران کی سنٹرل کمیٹی کے رکن اور ممبر امن کمیٹی طارق پہاڑ و دیگر ساتھیوں سے ملاقات میں کہی۔