اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان آئندہ تین سال میں بین الاقوامی امداد ی اداروں او ر ملکوں سے 12 ارب ڈالر کے مزید قرضے لے گا تاکہ زر مبادلہ کے ذخائر محفوظ رہیں اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے غیر ملکی فنڈنگ موجود ہو۔ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف چار ستمبر کو پاکستان کے لیے قرض پروگرام کا جائزہ لے گا۔ اگر آئی ایم ایف کے پاس نہ جاتے تو ملک دیوالیہ ہو جاتا۔
آئی ایم ایف کے نئے پروگرام سے ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک بھی پاکستان کے لیے قرضے دینے پر راضی ہوجائیں گے اور اسلامی ترقیاتی بینک پہلے ہی 75 کروڑ یورو دینے پر آما دہ ہوچکا ہے۔ حکومت نے روپے کی قدر کم کرنے کے لیے آئی ایم ایف کی کوئی شرط نہیں مانی اور وہ روپے کی 10 پیسے کی بے قدری بھی برداشت نہیں کرسکتے۔ پاکستان انوسٹمنٹ بانڈ، ٹریڑی بلز اور انفراسٹرکچر بانڈ، اسٹاک مارکیٹ میں پیش کرنے کے لیے تجاویز تیار کی جا رہی ہے۔
بھاشا ڈیم اور داسو دونوں ڈیم بنائے جائیں گے اور اس کے لیے بیرونی سرمائے کی ضرورت ہے۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ 12 ارب ڈالر ، ہم نے آئندہ 3 سال میں پلین کیے ہیں جو کہ ملٹی لیٹررل ڈونرز اور ملکوں سے لینے ہیں۔ اس سے جہاں ،ذخائر کی صورت حال بہتر ہوگی، وہیں ہم لیے ڈیویلپمنٹ منصوبوں کے لیے فنڈنگ بھی ہو گی۔