فرینکفرٹ (جیوڈیسک) یورپی کمیشن کے نائب صدر والدِس دومبروفسکس نے آج شائع ہونے والے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ یورو زون کو در پیش طویل مالیاتی بحران کے باعث یونین کے رکن کئی ممالک اپنے ان ارادوں میں قدرے کمزور پڑ گئے ہیں کہ انہیں بھی دیگر ریاستوں کی طرح یورپی مشترکہ کرنسی یورو میں شامل ہو جانا چاہیے ۔
جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق والدِس دومبروفسکس نے جرمن جریدے ’دی ویلٹ‘ کے ساتھ انٹرویو میں کہا، ”ایسی کوئی امید نہیں کہ آئندہ چند برسوں میں کوئی نیا ملک یورو زون میں شامل ہو گا ۔ “ دومبروفسکس نے ، جو یورپی کمیشن کے نائب صدر ہونے کے علاوہ یونین کے مشترکہ کرنسی یورو اور سماجی مکالمت سے متعلقہ امور کے نگران کمشنر بھی ہیں ، اس انٹرویو میں کہا، ”کسی بھی ملک کے لیے یورو میں شمولیت سے قبل کرنسی کی طے شدہ شرح تبادلہ کے یورپی نظام میں شامل ہونا لازمی ہوتا ہے ۔ یہ یورپی ایکسچینج ریٹ میکینزم ERM ایک طرح سے یورو میں شمولیت سے پہلے ایک انتظار گاہ کا کام کرتا ہے ۔ اس وقت یونین کی رکن ایسی کوئی ریاست نہیں ہے ، جو اس مرحلے میں ہو اور یورو میں اپنی رکنیت کے انتظار میں ہو ۔ “