پیرس (جیوڈیسک) فرانس کے جنوبی شہر نیس میں جمعرات کی شب قومی دن کی تقریبات کے موقع پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری اپنے آپ کو دولت اسلامیہ کہلانے والی شدت پسند تنظیم نے قبول کی ہے۔
دوسری جانب فرانسیسی میڈیا کا کہنا ہے کہ نیس میں حملہ کرنے والے شخص سے رابطے کے شک پر چار افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اے ایف پی کا کہنا ہے کہ ایک شخص کو جمعہ کو حراست میں لیا گیا جبکہ دیگر تین افراد کو ہفتے کی صبح حراست میں لیا گیا۔
دولت اسلامیہ کی جانب سے استعمال کی جانے والی خبر رساں ایجنسی میں کہا گیا ہے کہ نیس کا حملہ اس نے کیا ہے۔ شدت پسند تنظیم کا کہنا ہے کہ یہ حملہ اس اعلان کے بعد کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ ان ممالک کو نشانہ بنایا جائے جو عراق اور شام میں دولت اسلامیہ کے خلاف اتحاد میں شامل ہیں۔
نیس حملے کی عالمی سطح پر سخت مذمت کی گئی ہے اور عالمی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے لڑنے کے لیے علاقائی اور عالمی سطح پر مربوط کوششیں کی جانی چاہییں۔
نیس میں ہونے والے حملے میں ہلاک ہونے والوں میں فرانس کے علاوہ دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل ہیں۔ تاحال جن افراد کی شناخت ظاہر کی گئی ہے ان میں امریکہ اور آرمینیا کے دو، دو جبکہ فرانس، سوئٹزرلینڈ اور روس کا ایک ایک شہری شامل ہیں۔ حملہ آور 31 سالہ احمد لحوائج بوہلال نیس کے ہی رہائشی ہیں اور پولیس نے ان کی فلیٹ کی تلاشی بھی لی ہے۔