ملتان (جیوڈیسک) سابق وزیر اعظم یوسف ر ضا گیلانی نے کہا ہے کہ مجھے آئین کے تحت استثنٰی حاصل ہے دیکھتا ہوں کہ این آئی سی ایل کیس میں مجھے کون گرفتار کرتا ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ این آر او سے فائدہ اٹھانے والے دس ہزار افراد آزاد ہیں کیا یہ انصاف ہے۔ چیئرمین نیب مجھے کیسے بلا سکتے ہیں وہ تو خود مطلوب ہیں۔
این آر او کیس میں منتخب وزیر اعطم کو ہٹایا گیا۔ انھوں نے کہا کہ لگ رہا ہے کہ اس حکومت کا پہلا سیاسی قیدی میں ہوں گا۔ مونس الٰہی کو تو رہا کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ این آئی سی ایل کیس کے سلسلے میں نیب کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا ہے جس کی وجہ سے ان کے وارنٹ گرفتاری کسی بھی وقت جاری ہو سکتے ہیں۔
سی پی او ملتان سلطان احمد کے مطابق پولیس کو سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی این آئی سی ایل کیس میں عدالت پیشی کے لئے سمن موصول ہو گئے ہیں جو کہ یوسف رضا گیلانی کی رہائش گاہ پہنچائے گئے ہیں، سابق وزیر اعظم کے پرسنل سیکرٹری نے سمن موصول کیے۔ عدالت نے یوسف رضا گیلانی کو بدھ کو طلب کیا تھا پیش نہ ہونے پر سمن جاری کیے گئے ہیں۔ کسی بھی وقت وارنٹ گرفتاری جاری ہو سکتے ہیں۔