این آئی سی ایل کیس، سپریم کورٹ کا چیئرمین نیب، امین فہیم کیخلاف کارروائی کا حکم

Supreme Court

Supreme Court

اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے این آئی سی ایل کرپشن کیس کا فیصلہ سنا دیا، عدالت عظمی نے کیس کی تحقیقات نیب کے حوالے کر دیں، عدالت نے سابق وزیر تجارت مخدوم امین فہیم، چیئرمین نیب چودھری قمرزمان، وفاقی ٹیکس محتسب عبدالروف چودھری اور سابق سیکریٹری کابینہ نرگس سیٹھی کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے این آئی سی ایل کرپشن کیس کا فیصلہ سنادیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب چودھری قمرزمان، وفاقی ٹیکس محتسب عبدالروف چودھری، خوشنودلاشاری، اسماعیل قریشی اورنرگس سیٹھی نے تفتیش میں رکاوٹ ڈالی۔ چودھری قمرزمان اس وقت سیکریٹری داخلہ اور عبدالروف چودھری سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ تھے۔

سپریم کورٹ نے تفتیش میں رکاوٹ ڈالنے پرتمام سرکاری افسران اور زمین کی خریداری میں کرپشن پر سابق وزیر تجارت مخدوم امین فہیم، قاسم دادا، محسن وڑائچ اور مونس الہی کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ نے سابق چیئرمین این آئی سی ایل ایازخان نیازی کی تقرری کو بھی غیرقانونی قرار دے دیا۔ سپریم کورٹ نے این آئی سی ایل کیس کی تحقیقات نیب کے حوالے کر دیں جبکہ چیئرمین نیب چودھری قمرزمان کے خلاف آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔

مئی 2010 میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے سپریم کورٹ کو خط لکھ کر سکینڈل کا بھانڈہ پھوڑا، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے خط کے بعد سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیا تھا۔