نائیجریا (جیوڈیسک) نائیجریا میں دہشت گرد تنظیم بوکو حرام کی وحشت سے فرار ہونے میں کامیاب ہونے والی خواتین اور بچوں کے ایک کیمپ میں قیام کے دوران عصمت دری کیے جانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
ہیومن رایٹس واچ کے مطابق بوکو حرام سے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے مودی گوری کیمپ میں مقیم خواتین اور بچوں کی پولیس اور فوجیوں نے جنسی لحاظ سے تشدد کیا۔
جن خواتین کی عصمت دری کی گئی ہے ان میں سے زیادہ تر حاملہ ہیں جنہوں نے بعد میں کیمپ ترک کردیا ۔
سی این این کی خبر کے مطابق اس بارے میں نائیجریا کے صدر محمدو بخاری نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ان الزامات پر اپنے شدید خدشات کا اظہار کیا اور اس بارے میں فوری طور پر اقدامات کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
ہیومین رائٹس واچ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں 43 خواتین اور آٹھ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے سے قبل ان کو ادویات دیے جانے کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان خواتین میں سے 37 کو شادی کرنے کے بہانے سے ورغلایا گیا ہے اورچند ایک سے غذا فراہم کرنے کے وعدے کیے گئے۔