نائجیریا (جیوڈیسک) اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ نائجیریا کے شمال مشرقی علاقوں میں ‘آنے والے چند مہینوں’ کے دوران 75 ہزار بچوں کے بھوک سے مرنے کا خطرہ ہے۔
عالمی ادارے کے ہیومینیٹرین کوآرڈینٹیر پیٹر لنڈبرگ کا کہنا ہے شدت پسند تنظیم بوکو حرام کے سابق مضبوط گڑھ میں 14 لاکھ افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔
انھوں نے متنبہ کیا کہ اقوامِ متحدہ کے پاس اس بحران سے بچنے کے لیے کافی فنڈز نہیں ہیں۔ پیٹر لنڈبرگ نے نائیجریا کے دارالحکومت ابوجا میں منگل کو بات کرتے ہوئے کہا ‘فی الحال ہمارا اندازہ ہے کہ 14 لاکھ افراد کو 2017 تک انسانی امداد کی ضرورت ہو گی۔’
اقوام متحدہ کے ہیومینیٹرین کوآرڈینٹیر کا مزید کہنا تھا ‘اگر ہم نے تیزی اور سنجیدگی سے کچھ نہیں کیا تو آنے والے چند مہینوں کے دوران چار لاکھ بچوں میں سے 75 ہزار بچوں کے بھوک سے مرنے کا خطرہ ہے۔
شدت پسند تنظیم بوکو حرام کی جانب سے سنہ 2009 میں شروع کیے جانے والے فوجی آپریشن میں دسیوں ہزاروں افراد ہلاک جب کہ 20 لاکھ سے زائد بے گھر ہو چکے ہیں۔
اقوامِ متحدہ نے جولائی میں متنبہ کیا تھا کہ ریاست بورنو میں دس لاکھ بچوں میں سے تقربیاً ایک چوتھائی بچے غذائی قلت کا شکار تھے۔