نائجیریا (جیوڈیسک) نائجیریا میں سکیورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ انھوں نے مشتبہ بدعنوان سینیر ججوں کے خلاف کارروائیوں میں آٹھ لاکھ ڈالر کی رقم قبضے میں لے لی ہے۔
ڈی ایس ایس ایجنسی کا کہنا ہے کہ یہ چھاپے گذشتہ چند روز میں مارے گئے اور متعدد ججوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
نائجریئن بار اسوسی ایشن کی جانب سے حکام کے خلاف الزام لگایا گیا ہے کہ انھوں نے یہ کارروائی ’بدمعاشوں‘ کی طرح کیا ہے اور انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ گرفتار کیے گئے ججوں کو رہا کیا جائے۔
صدر محمدو بوہاری نے ملک میں بدعنوانی کا مقابلہ کرنے کا عوام سے وعدہ کر رکھا ہے۔
ڈی ایس ایس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ قبضے میں لی گئی رقم میں کئی مختلف کرنسیاں، لاکھوں ڈالر کی پراپرٹی کے کاغذات اور غیر قانونی اقدامات کی تفصیلات والے دستاویزات موجود ہیں۔
ادارے کا کہنا ہے کہ انھوں نے کچھ ججوں کے پُرتعیش طرزِ زندگی کے ساتھ ساتھ عوام کی جانب سے شکایات کو مدِنظر رکھتے ہویے یہ کارروائیاں کی ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ گرفتار کیے جانے والے ججوں کا تعلق سپریم، اپیل اور ہائی کورٹس سے ہے تاہم ملزمان کے نام جاری نہیں کیے گئے ہیں۔
نائجریئن بار اسوسی ایشن نے صدر بوہاری سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر تمام سیاستی سکیورٹی ایجنسیوں کو تنبیہ کریں کہ وہ قانون کا احترام کریں۔
نائجریئن بار اسوسی ایشن کے سربراہ ابو بکر محمود نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم فوجی حکومت میں نہیں رہتے اور ہم ایسی غیر مہذہب کارروائیوں کی تائید نہیں کر سکتے۔‘
گذشتہ سال سے اقتدار میں آنے کے پر صدر بوہاری نے بدعنوانی کا مقابلہ کرنے کا وعدہ کیا تھا جس کی وجہ سے ملک کی اقتصادی ترقی پر منفی اثر پڑا ہے۔
بدعنوانی کے خلاف اس مہم میں متعدد سابق سرکاری اہلکاروں کے خلاف مقدمات دائر کیے گئے تھے تاہم عدالتوں میں ان کیسز میں پیش رفت نہیں ہو سکی تھی۔