واشنگٹن (جیوڈیسک) نائجیریا کے شمال مشرق میں لوگوں سے بھری کھچاکھچ مارکیٹ میں ایک خاتون خودکش بم حملہ آور نے دھماکہ کیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 13 افراد ہلاک ہوئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ خاتون خوراک کی امداد وصول کرنے کے بہانے قطار میں کھڑی تھیں۔
ادھر، بورنو ریاست کے دارالحکومت، مدیگری میں ایک اور خودکش خاتون نے دھماکہ کیا جس کے نتیجے میں وہ خود ہلاک ہوگئی۔ عینی شاہدین کے مطابق، یہ بم دھماکہ بائیو نامی قصبے میں ہوا، جو مدیگری سے تقریباً 185کلومیٹر دور واقع ہے۔
امدادی کارروائی کے ایک رُکن، محمد مالیا نے بتایا ہے کہ ”پہلی خودکش بم حملہ آور اُس قطار میں لگی ہوئی تھیں جس میں ضرورت مندوں میں خوراک تقسیم کی جا رہی تھی۔ وہ انتہائی پرُسکون تھیں، اور دھماکے سے قبل کیلا کھا رہی تھیں”۔
اس واقعے سے دو ہفتے قبل موبی کی ایک مسجد میں خودکش بم حملہ ہوا، جس میں 50 سے زائد نمازی ہلاک ہوئے تھے، جو مائیو قصبے کے مشرق میں موبی سے 170 کلومیٹر دور (105میل) کے فاصلے پر واقع تھی۔