اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) ملک میں ہفتے کی درمیانی شب بجلی کے ایک بڑے بریک ڈاؤن کے بعد تمام چھوٹے بڑے شہر اور دیہات تاریکی میں ڈوب گئے اور کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود مکمل طور پر بجلی بحال نہیں ہو سکی ہے۔
ترجمان پاور ڈویژن کے مطابق رات 11:41 بجے پر گدو میں فالٹ پیدا ہوا جس کی وجہ سے ملک کی ہائی ٹرانسمیشن میں ٹرپنگ ہوئی اور ایک سیکنڈ سے بھی کم وقت میں سسٹم کی فریکونسی 50 سے 0 پر آئی اور بریک ڈاؤن ہو گیا۔
اس بریک ڈاؤن کے بعد ملک کے بڑے بجلی گھروں جہلم، منگلا، تربیلا میں پاور پلانٹس بند ہونے کی وجہ سے سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا۔
بریک ڈاؤن کی وجہ سے آزاد کشمیر بھی تاریکی میں ڈوب گیا۔
حکام پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ تربیلا، منگلا اور وارسک پاور ہاؤس کے یونٹس سے بجلی کی پیدوار کا عمل شروع کر دیا گیا ہے جس کے بعد اسلام آباد سمیت دیگر مقامات پر بجلی کی بحالی شروع ہو گئی ہے۔
ترجمان پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ بجلی کے ترسیلی نظام میں فریکوئنسی اچانک 50 سے 0 پر آنے سے بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا۔
ترجمان پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ فریکوئنسی گرنے کی وجہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
وفاقی وزیر پاور اس وقت خود پورے سسٹم کی بحالی کی نگرانی کیلئے نیشنل پاور کنٹرول سنٹر میں موجود ہیں ترجمان پاور ڈویژن کے مطابق تمام ٹیمیں اس وقت اپنے اپنے اسٹیشن پر پہنچ چکی ہیں اور وفاقی وزیر پاور عمر ایوب بجلی بحالی کے کام کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے عوام سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئےکہا کہ اس وقت تربیلا پاور پلانٹ کو چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ترجمان پاور ڈویژن نے ملک بھر میں بجلی کے بریک ڈاؤن کی ابتدائی رپورٹ جاری کر دی ہے۔
ترجمان پاور ڈویژن کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق گدو میں 11:41 پر فالٹ پیدا ہوا جس کی وجہ سے ملک کی ہائی ٹرانسمیشن میں ٹرپنگ ہوئی اور ایک سیکنڈ سے بھی کم وقت میں سسٹم کی فریکونسی 50سے 0 پر آئی۔
لاہور میں بجلی کے بریک ڈاؤن کے بعد کئی علاقے بجلی سے محروم ہو گئے، لیسکو حکام کا کہنا ہے کہ بجلی بحال کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔
ملک کے سب بڑے شہر کراچی میں بھی بجلی آدھی رات کو اچانک بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی اور کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود کراچی کا بڑا علاقہ تاحال بجلی سے محروم ہے۔
کراچی میں بجلی تقسیم کرنے والے ادارے کے الیکٹرک کے ترجمان کے مطابق ملک بھر میں بڑا بریک ڈاون ہوا تاہم اب شہر میں بجلی کی بحالی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
اس بڑے بریک ڈاؤن کے باعث جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے اور جنریٹر چلا کر کام چلایا جا رہا ہے۔
ترجمان فیسکو کے مطابق بریک ڈاؤن کے باعث فیصل آباد کے آٹھ اضلاع میں 200 سے زائد گرڈ اسٹیشن پر بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔
ترجمان فیسکو کا کنا ہے کہ فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چنیوٹ، سرگودھا، خوشاب، منڈی بہاؤالدین، بھکر کے تمام علاقے بھی بجلی کی فراہمی معطل ہوئی تاہم اب بجلی کی بحالی کا کام جاری ہے۔
کوئٹہ میں بجلی فراہم کرنے والے ادارے کیسکو کے حکام کا کہنا ہے کہ گدو سے کوئٹہ آنے والی بجلی کی مین ٹرانسمیشن لائن ٹرپ کر گئی جس کے بعد کوئٹہ سمیت بلوچستان کے 30 اضلاع کو بجلی کی فراہمی معطل ہوئی جو تاحال بحال نہیں ہو سکی ہے۔
پاور ڈویژن کے مطابق گیپکو کے تمام گرڈ اسٹیشنوں کی بجلی بحال کر دی گئی ہے جس کے بعد ضلع گجرات اور ضلع منڈی بہاؤالدین میں بجلی بحال ہو گئی ہے۔
پاور ڈویژن کے مطابق 500 کلوواٹ کی روات نوکھر ٹرانسمیشن لائن بھی بحال کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 500 کے وی کی تربیلا روات ٹرانسمیشن لائن بھی بحال کر دی گئی ہے جبکہ دیگر اسٹیشنز پر بھی بجلی کی بحالی کا عمل جلد مکمل ہو جائے گا۔