کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ شب برات اللہ کی رحمت ہے آتش بازی سے رحمت کو زحمت نہ بنائیں، شب برات اللہ سے رحمتوں کی طلب اور اپنے گناہوں سے توبہ ومعافی کا درس دیتی ہے ، حضور صلی اللہ علیہ وسلم شعبان کے مہینے کی آمد پر اللہ تعالی سے اس مہینے میں اعمال کی برکتوں کی دعا مانگا کرتے تھے ،پٹاخے ، آتش بازی کو اس رات کے ساتھ خاص کرنا غیرشرعی ہے، حکومت اور انتظامیہ پٹاخہ مافیا کے خلاف عملی کاروائی کرے۔
اگر پھر بھی یہ لوگ باز نہیں آتے تو اہل علاقہ اسے لوگوں کوزبردستی روکیں۔ ہفتہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہاکہ ہر انسان اپنے قول وفعل کے ساتھ عقیدہ بھی خالص رکھے اور اللہ کی بخشش اور مغفرت کا طلب گاررہے، اس رات کو اللہ تعالی اپنی رحمت سے بہت سے انسانوں کو جنہم سے نکال دیتے ہیں مت مسلمہ کے جو خیرالقرون ہیں یعنی صحابہ کرام کا دور ، تابعین کا دور، تبع تابعین اس رات کی فضیلت سے فائدہ اٹھانے کا اہتمام کرتے تھے ،یہ فضیلت والی رات ہے۔
اس رات میں عبادت کرنا باعثِ اجر و ثواب ہے اور اسکی خصوصی اہمیت وقدر ہے ،انہوں نے کہاکہ شب برات ہمیں اللہ تعالی سے اپنے گناہوں پر معافی اور توبہ کا درس دیتی ہے۔جبکہ خود حضور صلی اللہ علیہ وسلم شعبان کے مہنے کی آمد پر اللہ تعالی سے اس مہینے میں اعمال کی برکتوں کی دعا مانگا کرتے تھے، انہوں نے کہاکہ اس رات پٹاخے ، چرے ، بم پھوڑنا اور آتش بازی وغیرہ کرنا ہندو مذہب کی امیزش ہے جو غیر شرعی ہے ، اس کے علاوہ مگروہ فعل مریضوں، بیماروں کیلئے شدید تکلیف کا باعث بنتاہے، حکومت اور انتظامیہ کا فرض بنتاہے کہ وہ پٹاخہ مافیا کے خلاف سخت کاروئی کرے۔
پٹاخہ مافیا پر عائد قانونی دفعات کو صرف فائلوں تک محدود نہ رکھیں بلکہ عملی طور پر قوانین نافذکرتے ہوئے کاروائی کی جائے ، کیونکہ ہر سال شب برات کے موقع پر پٹاخون اور دوسرے آتش گیرمادوں سے کافی جانی ومالی نقصان ہوتاہے،مفتی محمد نعیم نے عوام الناس سے اپیل کہ اگر پولیس اور متعلقہ ادارے پٹاخہ مافیا کے خلاف کاروائی نہیں کرتے تو پھر اہل علاقہ اس مکروہ دھندے اور مکرو فعل میں ملوث عناصر کو زبردستی روکیں تاکہ عوام اور بالخصوص مریض لوگ محفوظ رہ سکیں۔