ایک ہی رات میں ڈکیتی کی نصف درجن سے زائد وارداتوں میں شہریوں کی مت مار دی گئی

Wazirabad

Wazirabad

وزیر آباد (تحصیل رپورٹر) پولیس تھانہ صدر کے علاقہ نظام آباد ایک ہی رات میں ڈکیتی کی نصف درجن سے زائد وارداتوں میں شہریوں کی مت مار دی گئی۔پولیس وردیوں اور سادہ کپڑوں میں ملبوس 2 خواتین سمیت 11 رکنی ڈاکو گینگ، گھروں کے دروازے توڑ کر اندر سے دوران تلاشی لاکھوں روپے نقدی ،طلائی زیورات ،قیمتی سامان لوٹنے کے علاوہ اہل خانہ پر تشدد کرکے فرار ہو گئے۔

محلہ سیٹھاں نظام آباد کے رہائشی محمد یوسف کے گھر رات 2بجے کے قریب چھت کے راستے نامعلوم ڈاکو صحن میں داخل ہوئے اور کمروں کے دروازے توڑ کر زبردستی اندر داخل ہو گئے اہل خانہ کو گن پوائنٹ پر یرغمال بنا کر 4عدد طلائی انگوٹھیاں ،70ہزار روپے نقدی لوٹ کر فرار ہو گئے ۔دوسری واردات محلہ میراں بخش میں پطرس مسیح کے گھر سے چرچ کا چندہ 10ہزار روپے ،موبائل فون ،ڈی وی ڈی ،15ہزار روپے نقدی جبکہ ان کے ہمسایہ جمشید کے گھر سے طلائی زیور 5انگوٹھیاں 70ہزار روپے نقدی لوٹ کر مبینہ طور پر باہر سڑک پر کھڑی پولیس وین میں بیٹھ کر فرار ہو گئے۔

محلہ رسولنگری میں واقع محمد نعیم کے گھر کی بیرونی دیوار پھلانگ کر اہل خانہ کو گن پوائنٹ پر یرغمال بنا کر 20ہزار روپے نقدی چھین کر فرار ہو گئے ۔علاوہ ازیں دھونکل روڈ پر واقع دونوں ٹانگوں سے معذور اور بھیک مانگ کر اہل خانہ کی پرورش کرنے والے محمد امین کے گھر داخل ہوئے اور اہل خانہ کو گن پوائنٹ پر یرغمال بنا کرالماریوں اور سیفوں میں رکھے ہوئے 4تولے طلائی زیورات 20ہزار روپے نقدی لوٹ کر تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے فرار ہو گئے ۔متاثرین نے بتایا کہ ڈاکو پولیس کی وردیاں پہنے ہوئے تھے اور وہ یہ کہہ کر اندر داخل ہوئے کہ تم لوگوں کے خلاف مقدمات درج ہیںاس لئے گھروں کی تلاشی لینی ہے ڈاکوئوں کے پاس سرکاری اسلحہ بھی تھا۔

متاثرین نے ڈکیتی کی وارداتوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے حکومت وقت سے مطالبہ کیا ہے کہ سرچ وارنٹ کے طریقہ کار کو شہریوں کے حق میں محفوظ بنایا جائے تا کہ پولیس کے روپ میں ہونے والی ڈکیتی کی وارداتوں پر کنٹرول پایا جا سکے۔