نیو یارک (جیوڈیسک) امریکی سینٹ کی انٹیلیجنس کمیٹی کی رپورٹ پر پہلی بار رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے جان برینن نے کہا کہ رپورٹ کی تیاری میں سی آئی اے کے کسی اہلکار کا انٹرویو نہیں کیا گیا۔
سی آئی اے اہلکار اپنی جان داؤ پر لگا کر نائن الیون کے بعد افغانستان میں سب سے پہلے داخل ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد القاعدہ نے بار بار حملوں کی منصوبہ بندی کی لیکن انھیں ناکام بنایا گیا۔
جان برینن نے تسلیم کیا کہ بعض حالات میں ہم میعار پر پورا نہیں اتر سکے لیکن پھربھی سی آئی اے کے اہلکاروں نے اپنی ذمہ داریاں قانون کے مطابق ادا کرنے کی پوری کوشش کی۔ تاہم کچھ سی آئی اے آفیسرز نے ایسے طریقے اختیار کیے