واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی سینیٹ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نائن الیون کے بعد سی آئی اے نے تفتیش کیلئے سخت اور وحشیانہ طریقہ کاراپنایا، سی آئی اے نے طریقہ کار کی معلومات اُس وقت کے وزیر خارجہ کولن پاول سے بھی خفیہ رکھیں۔
امریکی سینیٹ کی جانب سے آئندہ ہفتوں میں جاری کی جانے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چند امریکی سفیروں کو اُن کے میزبان ممالک میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والے قیدیوں سے وحشیانہ تفتیشی عمل کو اپنے سینئر افسران سے بھی خفیہ رکھنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
سی آئی اے کے ایک افسر کے مطابق تفتیشی پروگرام کے بارے میں اُس وقت کے وزیر خارجہ کولن پاول کو بریفنگ دی گئی، لیکن جب 2002 میں طے شدہ تفتیشی طریقہ کار کو پنایا گیا تو اِس بارے انہیں مطلع نہیں کیا گیا۔
سینیٹ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق سی آئی اے نے تفتیشی طریقہ کار کے متعلق کانگریس اور جسٹس ڈپارٹمنٹ کو غلط معلومات فراہم کیں۔ امریکی دفتر خارجہ نے رپورٹ پر چند نکات بحث کیلئے تجویز کیے ہیں، تاہم رپورٹ کے انکشافات پر اوباما انتظامیہ کا کیا رد عمل سامنے آتا ہے اس پر ابھی سوالیہ نشان ہے۔