کراچی (جیوڈیسک) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی جانب سے سندھ حکومت پر تنقید کے جواب میں صوبائی وزیر تعلیم سندھ نثار کھوڑو نے وفاقی وزیر سے استعفی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتتگو کرتے ہوئے نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار ہر اہم موقع پر بیمار ہو جاتے ہیں وہ اپنی بیماری کا سرٹیفکیٹ دکھائیں، وہ دعویٰ ہی کیوں کیا جاتا ہے جسے پورا نہیں کیا جاسکتا، اے پی ایس پشاور کے ایک سال بعد ہی چارسدہ یونیورسٹی کو نشانہ بنایا گیا اور پھر یونیورسٹی کو بند کردیا گیا، پنجاب نے بھی سردی کا بہانا بنا کر اسکول بند کر دیئے۔
حکومت عوام کی سیکیورٹی کے لئے خاطر خواہ اقدامات نہ کرنا وفاقی حکومت کی ناکامی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کمزوری چھپانے کے لئے دوسروں کو نشانہ بناتے ہیں، وفاقی وزیر داخلہ اگر نیشل ایکشن پلان پر اپنی ذمہ داری نبھا نہیں سکتے تو استعفیٰ دے دیں، وہ جیسی باتیں کرتے ہیں تو ہر ایک کے منہ سے ان کے استعفیٰ کا مطالبہ شروع ہو جائے گا۔
نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار سندھ آئیں اور لوگوں کی باتیں سنیں تو انھیں یہاں کے حالات کا پتہ چل جائے گا، ان کے سندھ نہ آنے کا مطلب ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں سے گھبرا رہے ہیں اور فرار چاہتے ہیں، اب مشرف کا دور نہیں کہ کوئی ان پر ہاتھ نہ ڈال سکے، وہ عوام کو جوابدہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم تو کراچی آ جاتے ہیں لیکن چوہدری نثار نہیں آتے، وہ خود کو ویزراعظم سے بھی بڑا سمجھتے ہیں، اگر وزیر داخلہ نہیں آئیں گے تو تب بھی سندھ حکومت امن و امان کو قائم رکھنے کے لئے آپریشن جاری رکھے گی۔
واضح رہے کہ چوہدری نثار نے اپنی پریس کانفرنس میں سندھ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی کے لوگ قوم میں مایوسی پھیلا رہے ہیں، چند مخصوص لوگ دہشت گردوں کے ایجنڈے کو تقویت دے رہے ہیں۔