وزیر اعظم کے روبرو دوٹوک الفاظ میں یہ فقرہ کہنے کہ کوئی بھی ظل سبحانی نہیں

M. R. Malik

M. R. Malik

تجزیہ (ایم آر ملک )وزیر اعظم کے روبرو دوٹوک الفاظ میں یہ فقرہ کہنے کہ کوئی بھی ظل ِ سبحانی نہیں ِ سانحہ ماڈل ٹائون ایک وزیر اور بیورو کریٹ کے فیصلہ کا نتیجہ ہے اسحاق ڈار نے میرے اختیارات میں مداخلت کی کے بعد کیا برف پگھل گئی ہے؟ اور لیگی قیادت چوہدری نثار کو منانے میں کامیاب ہو گئی ہے؟

ان سوالات کے تناظر میں اگر دیکھا جائے تو وفاقی دارالحکومت میں حکمران جماعت مسلم لیگ ن میں تین دھڑے بننے کی اطلاعات تیزی سے گردش کر رہی ہیں جن میں چوہدری نثار گروپ کو سب سے زیادہ مضبوط قرار دیا جارہا ہے مسلم لیگ ن میں غیر اعلانیہ تین طاقتور دھڑے بن چکے ہیں ایک دھڑے کی قیادت چوہدری نثار دوسرے کی سربراہی وزیر دفاع خواجہ آصف جبکہ تیسرے گروپ کی قیادت وزیر خزانہ اسحاق ڈار کر رہے ہیں پارٹی عہدیداروں نے انکشاف کیا ہے۔

ان میں چوہدری نثار کا دھڑا سب سے مضبوط اور طاقتور ہے کیونکہ یہ میاں شہباز شریف کے سب سے زیادہ قریب ترین ہے دوسری طرف خواجہ آصف کے گروپ میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق بھی شامل ہیں ان کو وزیر اعظم کا دھڑا قراردیا جارہا ہے جبکہ اسحاق ڈار گروپ کو دونوں شریف برادران کی حمایت حاصل ہے اور اس میں مریم نواز شریف بھی شامل ہیں حیرت کی بات یہ ہے کہ میاں نواز شریف اور شہباز شریف نے ان میں مصالحت کی کوئی کوشش نہیں کی ہے تاہم پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کے پارلیمانی سیکریٹری اطلاعات رانا راشد کا کہنا ہے کہ اختلافات ہر جگہ پر پائے جاتے ہیں لیکن ن لیگ مجموعی طور پر تمام ایشوز پر ایک ہے دوسری جانب وزیر اعظم میاں نواز شریف نے پارٹی رہنمائوں اور مشیروں کی ایک میٹنگ بھی طلب کر رکھی ہے جس میں پارٹی امور سمیت اہم قومی معاملات اور سیاسی معاملات پر بحث کی جائے گی ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال ،پرویز رشید ،سعد رفیق ،اسحاق ڈار اور دیگر وزراء و مشیر شرکت کریں گے۔
ایم آر ملک
cell=+923458721279