پنڈدادنخان کی خبریں 12/2/2017

Shajarkari

Shajarkari

پنڈدادنخان (سلیمان شہباز +عدنان یونس سے) بااثر وڈیروں جنسی درندوں نے حوا کی بیٹی کی عزت تار تار کر کے مووی کی آڑ اور کم سن بچے کے اغوا کے تاوان کے عوض پچیس لاکھ روپے ہتھیا لئے پولیس ڈاکٹر بھی امداد کرنے کی بجائے غنڈوں کے ساتھی بن گئے (م) متاثرہ خاتون۔ تفصیلات کے مطابق کشمیر پولیس اور حکام کی ستائی ہوئی خاتون پریس کلب پنڈدادنخان پہنچ گئی اس کے ہمراہ اس کے کمسن بچے اور اسکا خاوند عبداللہ بھی تھا۔ متاثرہ خاتون نے اپنی روداد بتاتے ہوئے کہا کہ میں ضلع بھمبر کے ایک گائوں کی رہائشی ہوں تقریباً دو سال قبل میں اپنے بھتیجے کا ساتھ نزدیکی گائوں موٹر سائیکل پر سوار ہو کر حکیم کی دوکان پر جا رہی تھی کہ راستے میں تعقب میں بیٹھے ہوئے جنسی درندوں نے ویرانے میں مجھے گھیر لیا۔

تین مسلح غنڈے گن پوائنٹ پرمجھے جنگل میں لے گئے اور وہاں باری باری میرے ساتھ اجتماعی زیادتی کی اور ساتھ ہی میری مووی بھی بنا لی ملزمان میں ہا رون رشید ، شکیل شفیع اور ایک نا معلوم شخص نے دوران زیا دتی مزا حمت کر نے پر مجھ پر تشدد بھی کیا جس سے میرے پا ئوں بھی شدید زخمی ہو گئے اور دھمکی دی کہ اگر کسی کو بتایا تو تمہا رے بچوں کو جا ن سے مار دیں گے اور مو وی کو انٹر نیٹ پر ڈال دیںگے ۔ میں چپ ہو گئی اور واقعہ کاکسی سے بھی ذکر نہ کیا اور اپنے بھتیجے کو بھی اس واقعہ کا کسی سے بھی ذکر کر نے سے منع کیا وہ اس سے قبل بھی متعد د لڑکیو ں کی عزتیں لوٹ کر پیسے بٹور چکے ہیں۔بعد میں پتہ چلا انہوں نے میرے بھتیجے کے سا تھ بھی اسی قسم کی واردات کی تھی اور ڈیما نڈ کی تھی کہ اپنی چچی کو ہما رے پا س لے کر آ ئو کچھ دنوں کے بعد ٹیلی فون پر مجھے دھمکی ملی کہ ہمیں کچھ رقم چا ہیے میں نے وہ ڈیما نڈ پوری کر دی اور یہ سلسلہ پھر کا فی عر صہ تک جا ری رہا۔

پندرہ لا کھ روپے میں نے بذریعہ بنک ان کے اکا ئونٹ میں ٹرانسفر کئے اور کچھ رقم میں نے اپنے رشتہ داروںوالد اور بہن سے لے کر ان کو دیے جب میرے پا س سے رقم ختم ہو گئی اور میں ڈیما نڈ پوری کرنے سے قاصر ہو گئی ۔ خا وند عبداللہ کے پو چھنے پر کہ بنک سے رقم کہا ں گئی اور رشتہ داروں سے ادھار کیوں لیا تو میں نے یہ ما جرا اپنے خا وند کو بتا دیا ۔پھر ہم انصا ف کے لئے متعلقہ فورم تھا نہ میں گئے مگر وہا ں نظام ہی اور دیکھا ۔ پو لیس نے ہماری امداد کر نے کی بجائے مجھ سے ہی پو چھ گچھ شروع کر دی ۔ پو لیس کے ایک انسپکٹر نے مجھے علیحدہ کمر ے میں بند کر کے کئی گھنٹے پو چھ گچھ کی ۔ اور دھمکی دی کہ اس واقعے کو یہی پر ختم کر دو ورنہ تمہا را کچھ نہیں بنے گا ۔ میر ے اصرار پر اس نے ہسپتال بھیج دیا ۔وہا ں پر بھی با اثر لو گوں کا راج تھا ڈی این اے کے نام پر 22 ہزار روپے ہسپتال کے عملے نے مجھ سے ہتھیا لئے اور میرا میڈیکل بھی آگے نہیں بھیجا ۔ ملزمان اتنے با اثر تھے کہ تھا نے والوں نے مجھے بلا کر کہا کہ تمہارا کیس ہم پنجا ئت کو بھیج رہے ہیں وہی تمہارے ساتھ انصاف کرے گی۔

پنجائت نے 20 دن تک گفت و شنید کی اور اس نتیجے پر پہنچی کہ ملزمان نے اس متا ثرہ خا تون کے سا تھ واقعی زیا دتی کی ہے اور پیسے بھی لئے ہیں ۔ مگر ملزمان نے 25 لا کھ کی بجا ئے 6 لا کھ لینے کا اقرار کیا اور واپسی کے لئے کچھ وقت ما نگا پھر اس رقم سے بھی انکا ری ہو گئے آ ج تک وہ رقم ہمیں نہیں ملی بعد میں تھا نے والوں نے ایک کمزور قسم کی ایف آئی آر درج کی جس میں ملزمان کو صریحا ً فا ئدہ پہنچا یا گیا ۔ جو عدالت سے جا کر سزا سے بچ گئے اور ہما را مقدمہ خا رج ہو گیا میں تنگ آ کر اپنا گا ئوں چھوڑ کر میر پور میں آ با د ہو گئی ہوں اور ملزمان آئے روز میرے گھر کے با ہر چکر لگا تے ہیں اور کہتے ہیں کہ جب تک تیرا خاندان ختم نہیں کر لیں گے دم نہیں لیں گے۔

ملزمان کی پشت پر ایک سینئر ترین بر سر اقتدار سیا ستدان ان کا کچھ نہیں ہونے دیتا۔ میں نے ہر فورم پردرخواستیں انصاف کے لئے بھیجی مگر میری درخوا ستیں راستے میں ہی رک جا تی ہیں یا واپس آ تی ہیں تو انکو ائری سے پہلے ہی ردی کی ٹوکری میں چلی جا تی ہیں اب ہمارے گھر میں فا قہ کشی کا دوردورہ ہے بچے سکول نہیں جا رہے اور خا وند کام کے بجا ئے بیما ر پڑ گیا ہے اسی غم میں میرا والد بھی انتقال کر گیا متعلقہ حکام میری امدا د سے کترا تے ہیں اور مجھے صلح کر نے پر مجبور کرتے ہیں میں چیف جسٹس آ ف پاکستان ، وزیر اعظم پا کستان ، حقوق نسواں اور حقوق انسانیت کی تنظیموں اور تما م میڈ یا ہا وسز کے با ضمیر صحا فیوں سے اپیل کر تی ہو ں کہ مجھے تحفظ اور انصاف مہیا کروائیں ورنہ میں بچوں سمیت وزیر اعظم ہا ئوس اسلام آ باد میں جا کر خود کشی کر لوں گی جس کی تما م تر ذمہ داری عدلیہ ، حکومت پا کستان ، تنظیموں اور میڈیا پر ہو گی جو مجھے انصا ف دلا نے سے قا صر رہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پنڈدادنخان (سلیمان شہباز +عدنان یو نس سے) بین الا قوامی شہرت کی حامل آئی سی آئی سوڈا ایش بزنس کھیوڑہ میں موسم بہار 2017 ء کی شجر کاری مہم کا آغازHSE سیفٹی ہیلتھ انوائر نمنٹ کے زیر اہتمام وائس پر یذ یڈنٹ سہیل اسلم خان نے ورکس منیجر حاجی عمر مشتاق،HR منیجر رضوان عزیز،پروڈکشن منیجر صابر محمود،HSE منیجر حاجی سعید اقبال،منیجر سید مصباح،منیجر شاہد ممتاز،منیجر طاہر عباس،منیجر نئیر اقبال کے ہمراہ ایڈمن لان میں پودا لگا کر باقا عدہ شجر کاری مہم کا آغاز کر دیا ہے۔آئی سی آئی سوڈا ایش بزنس کھیوڑہ ہر سال ہزاروں پودے لگا کر اینے ایریا اور شہر کے گرد و نواح درخت لگا کر ان کی دیکھ بھال بھی کرتے ہیں۔اس لیے ہی یہ پورا علاقہ سر سبز و شاداب ہے اور ماحول پر اس کے مثبت اثرات مرتب ہو ر ئیے ہیں۔ہر سال نہ صرف ہزاروں پودے لگائے جاتے ہیں بلکہ پورے سال بھر ان پودوں کی دیکھ بھال بھی کی جاتی ہے۔عوامی سماجی حلقوں نے آئی سی آئی کی ماحول دوست پالیسی کو خراج تحسین پیش کیا ہے

Cell No: 0345:5690640 : 0333:1533969
تا ر یخ: 13 :02:17