اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آف شور کمپنی بنانا کوئی غیرقانونی کام نہیں اگر اس کے پیسے قانونی طریقے سے حاصل کئے گئے ہوں۔ کہتے ہیں سپورٹس کے میدان میں واپڈا کی کارکردگی دیکھ کر خیال ہے پی سی بی کو بھی واپڈا کے حوالے کر دیا جائے۔
وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ محمد آصف نے واپڈا کے چھیالیسویں سالانہ انٹر یونٹ سپورٹس مقابلوں کی تقسیم انعامات کی تقریب میں شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن میں سیاستدانوں سے زیادہ سیاست ہوتی ہے۔
کھیلوں کی سرپرستی میں حکومتی اداروں کا کردار ہے، نجی اداروں کا کردار نظر نہیں آ رہا۔ سپورٹس کے میدان میں واپڈا کی کارکردگی دیکھ کر خیال ہے کہ پی سی بی کو بھی واپڈا کے حوالے کر دیا جائے۔
پانامہ لیکس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر پیسے قانونی طریقے سے حاصل کیے ہوں تو آف شور کمپنی بنانا غیرقانانی کام نہیں، سورس کی شناخت تک پانامہ لیکس کی کوئی اہمیت نہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ایک میگا واٹ پیدا کرنے کے لئے ملین روپے لگتے ہیں، بچانے میں کچھ خرچ نہیں ہوتا۔ پانی کو ضائع ہونے سے بچانا ہو گا۔ ہم نے اپنی ریکوری بڑھائی اور لاسز کم کئے ہیں۔ پانی کے ذخائر بڑھانا وقت کی اشد ضرورت ہے۔