کوئٹہ (جیوڈیسک) نامزد گورنر بلوچستان امیر محمد جوگیزئی نے عہدہ قبول نہ کرنے سے متعلق خبروں کی تردید کر دی۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرے بیان کو غلط انداز میں پیش کیا گیا، گورنر کا عہدہ قبول کرنے سے معذرت نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ میرےخلاف کوئی ایف آئی آر یا کیس نہیں ہے، وزیراعظم عمران خان کا شکر گزار ہوں جنہوں نے عہدے کے لیے نامزد کیا۔
امیر محمد جوگیزئی کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ جب تک کلیئرنس نہیں آتی عہدے کا حلف نہیں اٹھاؤں گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پیر کو سرٹیفکیٹ جاری ہونے کے بعد حلف اٹھاؤں گا۔
اس سے قبل نامزد گورنر بلوچستان کا ایک ویڈیو بیان منظر عام پر آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ میں ایک بڑا سیاسی پس منظر رکھنے والا شخص ہوں، میرے بھائی، بھتیجے سب گورنر اور وزراء رہ چکے ہیں۔
امیر محمد جوگیزئی نے اپنے پیغام میں کہا کہ عمران خان کا احترام میرے لیے ہر چیز سے بالاتر ہے، مجھ پر کسی قسم کا کوئی کیس یا کوئی ایف آئی آر نہیں ہے تاہم جس کیس کی بات ہورہی ہے وہ 2005 کا ہے۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف نے اقتدار میں آتے ہی چاروں صوبوں کے گورنرز کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد سے پنجاب کے لیے چوہدری محمد سرور، خیبر پختونخوا میں شاہ فرمان اور سندھ کے لیے عمران اسماعیل کو نامزد کیا تھا۔
تحریک انصاف کے اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے گورنر بلوچستان کو بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس عہدے کے لیے ڈاکٹر امیر محمد خان جوگزئی کو نامزد کیا گیا تھا۔
موجودہ گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی ہیں جو کہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے بڑے بھائی ہیں اور وہ 11 جون 2013 سے بلوچستان کے گورنر ہیں۔
تحریک انصاف کی جانب سے نامزد کیے جانے والے ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی میڈیکل کے شعبے میں بطور چائلڈ اسپیشلسٹ 32 سالہ تجربہ رکھتے ہیں اور بولان میڈیکل کالج (بی ایم سی) کوئٹہ میں ڈھائی سال بحیثیت رجسٹرار فرائض انجام دیے ہیں۔
ان کی بطور گورنر نامزدگی کے فوراً بعد ترجمان قومی احتساب بیور (نیب) کے کا بیان سامنے آیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ڈاکٹر امیر محمد جوگیزئی کے خلاف تحقیقات آخری مراحل میں ہیں اور جلد ریفرنس دائر کئے جانے کا امکان ہے۔
ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر امیر محمد جوگیزئی کے خلاف 2015 میں انکوائری کی منظوری دی گئی تھی جس کی منظوری اس وقت کے چیئرمین نیب قمر زمان کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ نے دی تھی۔
ڈاکٹر امیر محمد جوگیزئی کوئٹہ کڈنی سینٹر میں چیف ایگزیکٹو تعینات تھے اور ان پر سینٹر کے لیے طبی آلات اور سامان کی خریداری کے فنڈز میں خرد برد کا الزام ہے۔