بلوچستان (جیوڈیسک) پاکستان کے صوبہ بلوچستان کی اسمبلی نے مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے اقلیتی رکن سنتوش کمار کی نشست کو خالی قرار دے دیا ہے۔
سنتوش کمار وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری سے اختلافات کے باعث دو سال کے زائد کے عرصے سے اسمبلی کے اجلاس میں شریک نہیں ہورہے تھے۔
جمعرات کی شام بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ کے مشیر اور مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی محمد خان لہڑی نے اسمبلی کے اجلاسوں سے غیر حاضر رہنے کے باعث سنتوش کمار کی نشست کو خالی قرار دینے کی تحریک پیش کی۔
اس تحریک کے متن میں کہا گیا تھا کہ سنتوش کمار متواتر چالیس دن سے زائد اسمبلی کے اجلاسوں سے غیر حاضر رہے ہیں اس لیے اسمبلی کے قواعد و ضوابط اور آئین کے متعلقہ شقوں کے تحت ان کی نشست کو خالی قرار دیا جائے۔
اس تحریک کو جب سپیکر راحیلہ درانی نے ایوان میں رائے شماری کے لیے پیش کیا تو ایوان نے اسے کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ تحریک کی منظوری کے بعد سپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ سنتوش کمار کی نشست کو خالی قرار دیا جاتا ہے۔
سنتوش کمار کا تعلق بلوچستان کی ہندو اقلیتی برادری سے ہے۔ وہ پہلی مرتبہ مسلم لیگ (ن) کی نشست سے 2013 کے انتخابات میں بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے۔
رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے ان کے طویل عرصے سے منظر عام سے غائب رہنے اور بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی تاہم بعض ذرائع کے مطابق ان کے نواب ثناء اللہ زہری سے ڈیڑھ دو سال قبل اختلافات پیدا ہوگئے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اختلافات سنتوش کمار کے ایم پی اے فنڈز کے حوالے سے پیدا ہوئے تھے۔
ذرائع کے مطابق سنتوش کمار خوف سے بھی دوچار ہیں جس کی وجہ سے وہ اسمبلی کے اجلاس میں شریک نہیں ہو رہے تھے۔