اسلام آباد(جیوڈیسک)قومی اسمبلی کی جو پارلے مانی کمیٹی ڈگریوں کی تصدیق کے معاملے پر الیکشن کمیشن سے مذاکرات کرے گی خود اس کمیٹی کے چار ارکان کی ڈگریاں غیر مصدقہ ہیں۔دی نیوز کے ایڈیٹر انویسٹی گیشن انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق 8 رکنی پارلے مانی کمیٹی میں شامل مسلم لیگ ن کے زاہد حامد ، مسلم لیگ ق کے رضا حیات ہراج ، اے این پی کی بشری گوہر اور فاٹا کے رکن قومی اسمبلی ظفر بیگ بھٹانی کی ڈگریاں غیر تصدیق شدہ ہیں۔
قومی اسمبلی کی یہ کمیٹی ڈگریوں کے معاملے پر جمعرات کو الیکشن کمیشن کے ساتھ بات چیت کرے گی۔ لہذا صورت حال کچھ یوں ہوگئی ہے کہ جن ارکان پارلے منٹ کو اپنی ڈگریوں کی تصدیق کرانا ہے انہوں نے ان ارکان کی اکثریت کو یرغمال بنا لیا ہے جن کی اسناد کی تصدیق ہوچکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک ہزار پچانوے ارکان پارلیمنٹ میں سے775 ارکان کی ڈگریوں کو تصدیق کے بعد درست قرار دیا گیا۔
55 ارکان کی ڈگریاں جعلی پائی گئیں جبکہ 19 ارکان کی ڈگریوں کی تصدیق عدالتی مقدمات کی وجہ سے نہیں ہوسکی۔ اس طرح مجموعی طور پر دو سو تئیس سینیٹرز، ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی باقی رہ گئے ہیں جن کی ڈگریوں کی تصدیق ہونا باقی ہے۔