غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور واپڈا سب آفس کوٹلہ میں مظاہرین نے روڈ بلاک کر کے اور ٹائر جلا کر احتجاجی مطاہرہ کیا

کوٹلہ ارب علی خان (ذوالفقار علی بٹ )غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور واپڈا سب آفس کوٹلہ کی طرف سے یوسی بھدراور لنگڑیال کے مختلف دیہات سے ناروا سلوک کی بدولت لنگڑیال چوک کوٹلہ میں موضع بہورچھ بسوہا سدھ لادیاں بنگیال ،شامپور اودھا سمیت دیگر دیہات سے مظاہرین نے روڈ بلاک کر کے اور ٹائر جلا کر احتجاجی مطاہرہ کیا۔

جلائو گھیرو سمیت پر تشدد واقعات بھی رونما ہوئے احتجاجی مظاہرہ شدید گرمی مین مسلسل تین بھنٹے تک جاری رہاتین گھنٹے تک مسلسل روڈ بلاک اور ٹریفیک جام رہنے کے باوجود بھی کسی قسم کے مزاکرات کے مزاکرات نا ہو سکے واپڈا عملے کی جانب سے کوئی بھی ذمے دار مطالبات کء منظوری یا مزاکرات کے لیے نا پہنچ سکا البتہ مطاہرے کے ذریعے توجع دلائے گئے درپیش مسائل کے حل کی یقین دہانی کروائی گئی۔

دوران احتجاج مظاہرین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کے کرپٹ SDOرانا زاہد جو کہ پرویز لنگڑیال کے ہاتھون کی کٹ پتلی بنا ہوا ہے اور واپڈا مافیا پرویز لنگڑیالکی مل بھگت سے ہمارے ساتھ نارواسلوک کیا جا رہا ہے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ایل الگ مسلہ ہے جبکہ پرویز لنگڑیال کی ایماء پر چیدہ چیدہ اور من پسند دیہات میں بجلی فراہمی کرنے کی غرض سے ہمارے حصہ کی بجلی جو کہ ہمارے فیڈر شڈول کے مطابق ہمیں ملنی چاہئے بے ایمانی کے ذریعے کنکشن تبدیل کر کے موضع لنگڑیال اور قریب و جوار کے دیہات کو فراہم کی جا ری ہے۔

جس کے نتیجہ میں ہماری طرف لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 22سے 23گھنٹے تک پہنچ گئی ہے جو کہ عوام کے ساتھ سرا سر زیادتی ہے احتجاجی مظاہرے کے سربراہ حافظ کلیم اللہ نے کہا ہے کہ اگر کل تک ہمارے مسلہ کو ترجیحی بنیادوں پر حل نا کیا گیا تو ہم واپپڈا سب آفس کا رخ کریں گئے اور نا رکنے وال ااحتجاج کا ایک نیا سلسلہ شروع کریں گئے احتجاجی مظاہرے میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی اور واپڈا کے خلاف نعرے بازی بھی کی ممظاہرین اور مسافر شدید گرمی میں کرپٹ اہلکارپرویز لنگڑیال اور واپپڈا کو کوستے رہے۔

اس دوران واپڈا کے خلاف SDOرانا زاہد مردا باد،پرویز لنگڑیال مردا باد کے نعروں سے فضاء گونجتی رہی احتجاجی مظاہرے کو پر امن رکھنے کے لیے پولیس تھانہ ککرالی کی بھاری نفری بھی اس موقع پر موجود تھی پرویز لنگڑیال نے سارے واپڈا کو SDO سمیت یرغمال بنا رکھا ہے ،کسی بھی نئے آنے والے SDOکوٹکنے نہیں دیتا ،یونین کے نام پر افسران بالا کو بھی بلیک میل کرتا ہے اسی لیے اس کے خلاف آج تک کوئی کاروائی نہیں ہوسکی۔