نان اسٹیٹ ایکٹرز نے اسلام کا تشخص مسخ کیا، چیف جسٹس

Tassaduq Hussain Jilani

Tassaduq Hussain Jilani

کوئٹہ (جیوڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی کا کہنا ہے کہ دہشت گردی عدم برداشت کے کلچر کی وجہ سے جنم لیتی ہے، ہمیں یہ کلچر بدلنا ہو گا۔ کوئٹہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتےہوئے ان کا کہناتھا کہ پاکستان میں نان اسٹیٹ ایکٹرز نے دہشت گردی کی اور اسلام کا تشخص مسخ کیا۔چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ غیرریاستی عناصراسلام کے تشخص کو مسخ کررہے ہیں،برداشت کے کلچرکے فقدان کی وجہ سے دہشت گردی جنم لیتی ہے، اس کی روک تھام کے لئے ہمیں برداشت کے کلچر کو فروغ دینا ہوگا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بعض غیرریاستی ایکٹرز نے ملک میں دہشت گردی کے رجحان اور واقعات کو فروغ دیا،ایسے عناصر اسلام کےتشخص کو مسخ کررہے ہیں اور ایک مائنڈسیٹ تیار کررہے ہیں،ہمیں اس مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنا ہوگا اور برداشت کے کلچر کو فروغ دینا ہوگا،،ان کا کہنا تھا کہ قرآن جس رواداری اور امن کی تلقین کرتا ہے ہمارے معاشرے میں اس کی نفی ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے رواں سال کو برداشت کے فروغ کا سال قرار دئیے جانے کے پس پشت مقصد تھا کہ اسلام کے اصل تشخص اور روح کے مطابق برداشت کے کلچر کو فروغ دے سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنےوالا انسان ہو،ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ترقی کے لئے مسلمانوں کو تعلیم اور تربیت پر توجہ دینا ہوگی۔