اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) نور مقدم قتل کیس کی سماعت میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر کی جانب سے بار بار بولنے کی کوشش کی گئی جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔
اسلام آبادکی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں پولیس نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت ذاکر جعفر اور عصمت آدم جی کو عدالت میں پیش کیا۔
دورانِ سماعت ملزمان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی ہم نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کی ہے، اس درخواست پر نوٹسز ہوچکے ہیں اور مقدمے کے تفتیشی افسربھی ادھر ہی ہیں۔
عدالت میں سماعت کے موقع پر مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے مسلسل بولنے کی کوشش کی جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا جب کہ عدالتی حکم پرپولیس نے مرکزی ملزم کو چپ کرادیا۔
سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ استغاثہ اور فنگر پرنٹس لینے والے گواہوں کو بلایا گیا ہے۔
ملزمان کے وکیل کے مؤقف پر جج نے کہا اب ہم نے گواہوں کو بھی بلالیا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے سماعت میں دن ڈیرھ بجے تک کا وقفہ کردیا اور ملزمان کو بخشی خانہ بھیج دیا۔