بزرگان دین نے قرآن و شریعت کی بنیاد پر روحانیت کا تعارف پیش کیا۔قاضی نور الاسلام شمس

کراچی : معروف مذہبی، سماجی رہنما قاضی نورالاسلام شمس نے کہا کہ اولیاء اللہ نے شر یعت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حفاطت کا فریضہ انجام دیا، اولیاء اللہ نے قرآن و شریعت کی بنیا دپر روحانیت کا تعارف پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ اولیاء کا ملین سے نسبت و تعلق کی مضبوطی شریعت ِمطہر ہ پر عمل کر نے سے ہی ممکن ہے۔

انہو ں نے کہا کہ اولیا ء اللہ وارث علو م انبیاء اور صا حب ِعلم و حکمت کا پیکر ہیں جنکی فکر و تعلیمات کا بنیا دی مقصد انسان کو صراط مستقیم پر گا مزن کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہا ر انہو ں نے انجمن غلامان غو ث پاک کمیٹی لانڈھی کے زیر اہتمام سید انصار علی کی رہا ئش گاہ پرمنعقد ہ محفل و نعت سے خطا ب کر تے ہو ئے کیا۔

جبکہ الحاج سعید ہا شمی،محمد معین خان قادری ،عز یز الد ین خاکی ،محمد اعظم عظیم اعظم ،سید افتخار علی ،راجہ اسد و دیگر نے نعت پیش کی۔قاضی نو رالاسلام شمس نے مز ید کہا کہ سیدنا شیخ عبدالقادرجیلانی نے کردار و عمل سے مخلوق خداکی رہبری و رہنمائی فرمائی۔انہو ں نے کہا کہ آج انسا ن اپنے عمل و کر دار کی وجہ سے پستی و ذلت کا سا منا کر رہا ہے،ہمیں زند گی کا اند از فکر بد لنا ہو گا،نا دانی ، غفلت ، خو اہشا ت نفس کے خو ل سے با ہر آکر اپنی مو جو دہ زند گی اور آخر ت کی دا ئمی زند گی پر سنجید گی سے غو ر کر نا ہو گا،انہو ں نے کہا کہ ہما ری غفلت و بے خبری کا خمیا زہ کسی دوسر ے کو نہیں ہمیں خو د بھگتنا ہو گا۔انہو ں نے کہا کہ ہما ری سلا متی قر آن کی ہد ایت اور حضو ر نبی کر یم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت مبارکہ پر عمل پیر ا ہو نے میں ہے۔

محمد اعظم عظیم اعظم نے کہا کہ یورپ کی تمام تر گمراہیوں ،مادیت پرستی کے باوجود یورپی مسلمانوں کا اپنے جذبہ عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اظہارقابل تحسین ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان بظاہر دینی تعلیم سے دور بھی ہوجائے تب بھی وہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں ہرزہ سرائی اور گستاخیوں کو ہر گز برداشت نہیں کرسکتا۔

سید انصار علی نے کہا کہ حضو ر اکر م صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات گر امی اہل ایمان کیلئے سر چشمہ ہد ایت اور مر کز عشق و محبت ہے،آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اسو ئہ حسنہ ہر زما نے میں مسلما نو ں کی قو ت سر چشمہ رہا ہے اور تاقیا مت انشا ء اللہ رہے گا ۔لیکن اسکے سا تھ کم ظر ف کو تا ہ نظر گر وہ بھی رہا ہے جس نے حضو ر اکر م صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیر ت و شخصیت ،عز ت و نا مو س کے سا تھ بے ادبی کی ہے اور یہ بے ادب گستاخا ن رسول ہر زما نے میں نہ صر ف رسواء ہو ئے ہیں بلکہ نشانِ عبر ت بن گئے ہیں۔ انہو ں نے کہاکہ ا مت مسلمہ کے سینوں سے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت دنیا کی کوئی طاقت نہیں نکال سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ذکر مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کرنا ہمارے جذبۂ عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مظہر ہے عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کااظہار مومن کا سرمایۂ حیات اور ایمان کی بنیاد ہے۔

Mefil e Naat

Mefil e Naat