شمالی کوریا (اصل میڈیا ڈیسک) شمالی کوریا نے اپنی فوجی صلاحیتوں میں توسیع کے لیے کئی اہم فیصلے کیے ہیں۔ اس پیش وفت سے جزیرہ نما کوریا میں ایک مرتبہ پھر کشیدگی بڑھ سکتی ہے۔
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے اپنے ملک کے فوجی جرنیلوں کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ جوہری قوت و صلاحیت کو وسعت دیں۔ شمالی کوریائی نیوز ایجنسی کے سی این اے کے مطابق یہ پیش رفت ورکرز پارٹی آف کوریا کی سینٹرل ملٹری کمیشن کے اجلاس میں سامنے آئی۔ رہنما کم جونگ ان کی قیادت میں منعقدہ اس اجلاس میں ملکی جوہری صلاحیتوں کو وسعت دینے کے حوالے سے نئی پالیسیاں بھی پیش کی گئیں۔ علاوہ ازیں شمالی کوریا کی افواج کو ‘ہائی الرٹ یا چوکنا رکھنے پر بھی اتفاق رائے ہوا۔
اس بارے میں مختلف خبر رساں ایجنسیوں کی سامنے آنے والی رپورٹوں میں یہ نہیں بتایا گیا کہ مذکورہ اجلاس کب اور کہاں منعقد ہوا اور نہ ہی اس بارے میں تفصیلات سامنے آئی ہیں کہ پالیسیاں در اصل ہیں کیا؟ جنوبی کوریائی حکام کے اندازوں کے مطابق یہ اجلاس ہفتے تیئس مئی کو منعقد ہوا۔
کے سی این اے کی رپورٹ کے مطابق اجلاس میں شرکا نے مسلح افواج کی مجموعی کارکردگی و صلاحیتوں کا جائزہ لیا۔ فوج کی صلاحیت کے حوالے سے جہاں جہاں کمی بیشی دیکھی گئی، اس کی اصلاح کے لیے تجاویز پر بحث و مباحثہ بھی جاری رہا۔ بات چیت میں اس پر توجہ دی گئی کہ بیرونی مداخلت و جارحیت کی ممکنہ صورت میں شمالی کوریائی افواج کا رد عمل کیا اور کیسا ہو گا۔
یہ امر اہم ہے کہ جنوبی کوریا کے متنازجہ جوہری کو میزائل پروگراموں کے باعث اس ملک پر کئی بین الاقہامی پابندیاں عائد ہیں تاہم اس کے باوجود پیانگ یانگ کی جانب سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی میں جوہری و میزائل تجربات تواتر سے کیے جاتے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کے درمیان ملاقاتوں کے بعد ایسال خیال کیا جا رہا تھا کہ شاید شمالی کوریا کے جوہری عزائم میں کمی آئے تاہم ایسا نہیں ہو سکا اور ٹرمپ کے ساتھ امن مذاکراتی عمل بھی تعطلی کا شکار ہے۔
پچھلے دنوں چند دنوں تک منظر عام سے عائب رہنے کے باعث کم جونگ ان کی صحت اور ممکنہ موت کے حوالے سے بھی افواہیں زور پکڑ رہی تھی تاہم ان میں کوئی صداقت نہ نکلی۔