شمالی کوریا (جیوڈیسک) امریکہ اور جنوبی کوریا کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ انہیں نے شمالی کوریا کے شہر کیوسانگ میں ایک ناکام میزائل تجربے کی نشاندہی کی ہے
ایک بیان میں نوراڈ یعنی ‘ نارتھ امریکن ایروسپیس ڈیفنس’ کمانڈ نے کہا کہ شمالی کوریا نے جمعرات کی صبح کو درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کو ممکنہ طور پر داغا ہے۔ امریکہ اور جنوبی کوریا کے مبصرین کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ میزائل داغے جانے کے کچھ ہی دیر کے بعد پھٹ گیا اس لیے خطرے کی کوئی بات نہیں ہے۔
امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ “ہم شمالی کوریا کی طرف سے مسلسل کیے جانے والے اشتعال انگیزی کے غیر قانونی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مزید کسی اشتعال انگیزی کا جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔”
جاپان کی کابینہ کی چیف سیکرٹری یوسی ہائیڈ سوگا نے جمعرات کو ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ جاپان اس میزائل داغے جانے کے بارے میں آگاہ ہے اور انہوں نے اس خدشے کا اظہار بھی کیا جیسے جیسے یہ ملک اپنے میزائل پروگرام کو وسعت دے رہا ہے شمالی کوریا سے مزید میزائل داغے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ “(جاپان) کی حکومت نے بیجنگ میں اپنے سفارت خانے کے ذریعے سفارتی ذرائع سے سرکاری طور پر اس کے خلاف احتجاج کیا ہے اور (میزائل) داغے جانے کی مذمت بھی کی ہے۔”
ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں میوسوڈن میزائل کا یہ دوسرا تجربہ ہے جو آسانی کے ساتھ جاپان اور جنوبی کوریا تک مار کر سکتا ہے اور یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ یہ امریکی علاقے گوام تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہفتہ کو ہونے والا پہلا تجربہ بھی ناکام ہو گیا تھا اور یہ بھی داغے جانے کے تھوڑی دیر کے بعد ہی پھٹ گیا تھا۔
شمالی کوریا رواں سال میوسوڈن میزائلوں کے آٹھ تجربات کر چکا ہے۔ ان آٹھوں تجربات میں سے 22 جون کو داغے جانے والا میزائل فضا میں 1,400 کلومیٹر کی بلندی پر پرواز کرتے ہوئے چار سو کلومٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد بحیرہ جاپان میں گر گیا جب کہ دیگر میزائل داغے جانے کے تھوڑی دیر کے بعد پھٹ گئے جو اس بات کا مظہر ہے کہ شمالی کوریا پوری طرح اس (میزائل) ٹیکنالوجی پر عبور حاصل نہیں کر سکا ہے۔
جمعرات کو یہ میزائل اس وقت داغا گیا جب امریکہ اور جنوبی کوریا کے عہدیدار واشنگٹن میں سلامتی اور اتحاد کے بارے میں بات چیت کر رہے ہیں جن میں متوقع طور پر پیانگ یانگ کی طرف سے جوہری ہتھیاروں اور میزائل کے خطر ے سے نمٹنے کے متعلق اقدامات بھی زیر غور آئیں گے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ہفتے کو ہونے والے ناکام میزائل تجربے کی مذمت کرتے ہوئے شمالی کوریا کو میزائل پروگرام میں پیش رفت سے روکنے کے لیے مزید اضافی اقدامات سے متعلق انتباہ بھی کیا تھا۔