پیانگ یانگ (جیوڈیسک) شمالی کوریا نے گزشتہ روز پہلی بار بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا تھا، یہ میزائل 8 ہزار کلو میٹر تک مار کر سکتا ہے، جبکہ بڑا ایٹمی وار ہیڈ بھی لے جا سکتا ہے۔
امریکی وزیر خا رجہ نے شمالی کوریا کے میزائل تجربے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاہے کہ ایٹم بم والے شمالی کوریا کو کبھی قبول نہیں کریں گے،عالمی خطرے کو روکنے کے لیے عالمی ایکشن کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ نے بھی شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائل تجربے کی مذمت کی ہے، اس مسئلے پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج بلائے جانے کا امکان ہے۔
شمالی کوریا کی جانب سے تسلیم کیا گیا ہے کہ اس نے منگل کو پہلی باربین البراعظمی بیلسٹک میزائل کاتجربہ کیاہے، جس نے 2802 کلو میٹر اونچی اور 933 کلو میٹر طویل پرواز کی۔
شمالی کوریا کا دعویٰ ہےکہ اس کا یہ میزائل نہ صرف 8000 کلومیٹر فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ یہ بڑا ایٹمی وار ہیڈ بھی لے جا سکتا ہے۔
شمالی کوریا نے اس میزائل تجربے کو اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سےامریکا سمیت دنیا کے کسی بھی حصے کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
ادھر امریکی وزیر خارجہ ٹلرسن نے بھی شمالی کوریا کے دعوے کی تصدیق کردی ہے، تاہم خبردار کیا ہے کہ ایٹم بم کے حامل شمالی کوریا کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کا نیا میزائل تجربہ امریکا کے لیے نئے خطرے کو ظاہر کرتا ہے، جسے روکنے کیلئے عالمی ایکشن ضروری ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ سے شمالی کوریا کے خلاف سخت اقدامات کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے شمالی کوریاکےمیزائل تجربے کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا ہے کہ شمالی کوریا کی قیادت مزید اشتعال انگیز اقدامات سے گریز کرے۔
اسی معاملے پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بھی آج بلائے جانے کا امکان ہے۔