نیو یارک (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیونگ یانگ انتظامیہ کے خلاف شدید رد عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔
ٹرمپ نے شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ “راکٹ شخص ایک عرصہ پیشتر کلنٹن اور اوباما کی طرف سے زیر غور لائے جانے کی ضرورت ہونے والا ایک معاملہ تھا، اس پر سالہا سال قبل عمل درآمد کیا جانا چاہیے تھا لیکن ایسا نہ ہو سکا۔ اب میں اس معاملے میں دلچسپی لے رہا ہوں کیونکہ اس معاملے کو ہمیں حل کرنا ہو گا۔”
ریاست الاباما میں ریپبلیکنز رائے دہندگان کے ساتھ منعقدہ ایک جلسے میں امریکی صدر نے داخلی و خارجی پالیسیوں کے بارے میں کئی ایک معاملات پر اپنے جائزے پیش کیے۔
شمالی کوریا کے خلاف سخت گیر بیانات کے عمل کو جاری رکھنے والے ٹرمپ نے کہا اس معاملے پر سالہا سال قبل مداخلت کرتے ہوئے جوہری تجربات کے خطرات کا سد باب کیا جانا لازمی تھا۔
انہوں نے اس بات کا بھی دعوی کیا کہ ڈیموکریٹس نے اس معاملے پر لازمی اقدام نہیں اٹھائے۔ اب ہمارے پاس کوئی دوسرا متبادل موجود نہیں، شاید بعض اقدام سود مند ثابت ہوں گے اور شاید بعض نہیں۔ میں ذاتی طور پر ان کے سود مند ہونے پر یقین کامل نہیں رکھتا تا ہم یہ ضرور کہہ سکتا ہوں کہ چاہے کچھ بھی ہم محفوظ ہیں۔