شمالی کوریا (جیوڈیسک) جنوبی کوریا کے فوجی حکام نے بتایا ہے کہ شمالی کوریا نے اپنے مشرقی ساحل سے سمندر میں ایک بیلسٹک میزائل داغا ہے۔
امریکی فوج کے مطابق اس نے ایک ساتھ داغے جانے والے دو میزائلوں کا سراغ لگایا ہے جس میں سے ایک کامیاب رہا جب کہ ایک میزائل داغے جانے کے فوراً بعد ہی پھٹ گیا۔
حکام باور کرتے ہیں کہ یہ میزائل درمیانے فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت کا ہے جسے بدھ کو مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے صوبہ ہوانگائی سے چھوڑا گیا اور یہ ایک ہزار کلومیٹر دور جانے کے بعد جاپان کی سمندری حدود کے قریب جا گرا۔
جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ میزائل داغا جانا اس بات کا اشارہ ہے کہ شمالی کوریا “پڑوسی ممالک پر حملے کا ارادہ رکھتا ہے۔”
جاپان کے وزیراعظم شنزو ایبے نے میزائل داغے جانے کو اپنے ملک کی سلامتی کے لیے “شدید خطرہ” قرار دیا اور شمالی کوریا کی طرف سے بیلسٹک میزائل پروگرام پر مسلسل عمل پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
امریکہ نے بدھ کو کیے گئے اس تجربے پر اپنے فوری ردعمل میں شمالی کوریا کو متنبہ کیا امریکہ اپنے اور اپنے اتحادی کے خلاف کسی بھی اشتعال انگیزی سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔
محکمہ خارجہ کی ترجمان اینا رچی ایلن کا کہنا تھا کہ “ہم ان اطلاعات سے آگاہ ہیں کہ شمالی کوریا نے بیلسٹک میزائل داغا ہے۔ ہم شمالی کوریا کی طرف سے مزید کسی اشتعال انگیزی سے نمٹنے کے لیے دنیا میں اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے تیار ہیں۔”
یہ دو ہفتوں کے دوران شمالی کوریا کی طرف سے کیا گیا بیلسٹک میزائل کا چوتھا تجربہ ہے اور یہ اقوام متحدہ کی ان قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی ہے جس میں پیانگ یانگ کو بیلسٹک میزائل پروگرام سے باز رہنے کا کہا گیا ہے۔