واشنگٹن (جیوڈیسک) شمالی کوریا کی طرف سے نئے بیلسٹک میزائل تجربے پر جنوبی کوریا کے ساتھ ساتھ امریکہ اور جاپان نے بھی ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
جنوبی کوریا کے جنرل اسٹاف ہیڈ کوارٹر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا کے جنوب سے چھوڑا جانے والا یہ میزائل 050 کلو میٹر کے فاصلے پر سمندر تک پہنچا ہے۔
بیان کے مطابق یہ بیلسٹک میزائل کا تجربہ امریکہ کی ٹرمپ انتظامیہ کے لئے ایک للکار کی حیثیت رکھتا ہے۔
جنوبی کوریا کے نائب صدر اور وزیر اعظم ہووانگ کیو آہن نے کہا ہے کہ پیانگ یانگ انتظامیہ کے میزائل تجربے کا جواب دیا جائے گا۔
جاپان نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کا چھوڑا گیا میزائل ہمارے کھلے سمندر تک نہیں پہنچا۔
وائٹ ہاوس اور پینٹاگون کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا کے میزائل تجربات ہماری نگاہ میں ہیں۔
پینٹاگون نے بھی کہا ہے کہ میزائل بین الابراعظمی خصوصیت کا حامل نہیں ہے۔
میزائل تجربہ جاپان کے وزیر اعظم شینزو آبے کے دورہ واشنگٹن کے دوران ہونے کی وجہ سے ٹرمپ اور آبے نے اس موضوع سے متعلق ایک مشترکہ بیان جاری کیا۔
بیان میں شینزو آبے نے کہا کہ شمالی کوریا کا میزائل تجربہ ناقابل قبول ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی شمالی کوریا کی مذمت کی اور کہا کہ ہم سو فیصد جاپان کے ساتھ ہیں۔